ہم اس ملک میں عوامی راج قائم کرنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

ہم اس ملک میں عوامی راج قائم کرنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عاجز جمالی:چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم اس ملک میں عوامی راج قائم کرنا چاہتے ہیں، یہ ملک اب عوامی راج کے تحت چل سکتا ہے، ہم تین نسلوں سے غربت اور بیروزگاری کا سامنا کر رہے۔

 محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے گڑھی خدا بخش میں جمع ہوکر پوری دنیا کو پیغام دیتے ہیں بے نظیر زندہ ہیں، 16 برس قبل کچھ قوتوں نے سوچا تھا وہ پیپلز پارٹی کو ختم کردیں گے، پی پی نے ثابت کیا کہ آپ ہمارقیادت کو شہید کروگے تو ہر گھر سے بھٹو نکلے گا، غریب عوام آج بھی بھٹو کے ساتھ  ہیں، اس ملک میں کوئی سیاسی جماعت ہے تو وہ پی پی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ جو پورے ملک کو ایک رکھ سکتی ہے وہ جماعت بینظیر کی ہے، ہم نے اٹھارویں ترمیم کی صورت میں بینظیر بھٹو کا خواب پورا کرکے دکھایا ، صدر زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دے کر غریب عورت کو مضبوط کیا، آج پاکستان جس مشکل میں کھڑا ہے وقت آگیا ہے کہ اس ملک میں پی پی کی حکومت بنائیں، وفاق اور صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنائیں، ہم اس ملک میں عوامی راج قائم کرنا چاہتے ہیں، یہ ملک اب عوامی راج کے تحت چل سکتا ہے، ہم تین نسلوں سے غربت اور بیروزگاری کا سامنا کر رہے۔

 پیپلز پارٹی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ غربت اور بیروزگاری سے ہے، الیکشن میں ہم انقلابی منشور دیں گے، ہم الیکشن سے ڈرنے والے نہیں ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں، ہم ان میں سے نہیں جو مخالفین سے الیکشن فارم چھینے ہیں، ہمارا ہی مطالبہ تھا کہ الیکشن کرو دودھ کا دودھ پانی کا پانی کا پتہ چل جائے گا، عوام آٹھ فروری کو تیر پر مہر لگا کر اپنی حکومت بنائیں گے۔

 سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل جو لوگ دوسروں کے کندھوں پر سیاست کرتے ہیں وہ بھی میدان میں آئیں، دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین پرانے سیاست دان بن چکے ہیں، یہ ماضی کے سیاست دس بن چکے ، مستقبل کی سیاست عوام کے ساتھ ہیں ، ہم نے سولہ سال پہلے یہ سفر شروع کیا تھا، جب میں 19 برس کا تھا جب محترمہ کو شہید کیا گیا، آپ نے ہی مجھے کہا تھا کہ پارٹی کا چیئرمین بنوں۔

 پی ڈی ایم حکومت سے متعلق انہوں نے کہا کہ  18 ماہ ہم نے مل کر حکومت کی، جمہوریت اور معیشیت میں ہماری اتحادی کی کوئی دلچسپی نہیں تھی، ہمارا اور ان کا کوئی اب اتحاد نہیں، پیپلز پارٹی اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑے گی، پی پی تیر کے نشان پر الیکشن لڑے گی حکومت بھی بنائے گی، ہم کسی اتحادی سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں، مگر سیاست جمہوریت اور ریاست میں سنجیدگی کی ضرورت ہے، مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیئے ہمیں ایک ہونا پڑے گا، پرانے سیاست دانوں میں ایک جیل سے نکلنا چاہتا ہے، دوسرا سیاست دان کیل سے بچنا چاہتا ہے۔

 بلاول بھٹو نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ نے پی پی کو موقعہ دیا تو دس ایسے کام ہیں جو میری ترجیح ہیں، ان دس کاموں پر عمل سے حل نکال سکتے ہیں، سب سے پہلی ترجیح پانچ سال میں تنخواہوں کو ڈبل کریں گے ، دوسری ترجیح  بجلی سے عوام بیزار ہیں میرا وعدہ ہے ہماری حکومت آئے گی تو بجلی کی مشکل ختم ہو گی، ہم 300 یونٹ تک غریبوں کو سولر کے ذریعے مفت بجلی دیں گے، ہر ضلع میں ہم گرین انرجی کے ذریعے بجلی کم قیمت میں پہنچائیں گے ، تیسرا تعلیم سب کے لئے  مفت، چوتھا صحت سب کے لیئے عام اور مفت ہوگی ۔

 عوامی فلاح و بہبود سے متعلق انہوں نےکہا کہ اگر قائد عوام نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ دیا تھا، پانچ مرلہ سکیم کے تحت گھر دیئے تھے، 30 لاکھ غریب ترین پاکستانیوں کے لیئے بنائیں گے اپنی زمین اپنا گھر اسکیم کے تحت، مخالفین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا مذاق اڑاتے تھے، ہم نہ صرف بینظر انکم میں اضافہ کریں گے تمام منصوبے شروع کریں گے، ہم کسان کارڈ بنا کر ہاریوں کو دیں گے ، چھوٹے کاشت کاروں کو سبسڈی دیں گے، مزدوروں محنت کشوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ مزدوروں کو مزدور کارڈ میں رجسٹرڈ کریں گے۔

 نوجوانوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم نے نوجوانوں سے وعدہ کیا ہے کہ نوجوانوں کو مالی فوائد دیں گے، ہم نوجوانوں کے یوتھ کارڈ شروع کریں گے ، ہماری خواہش ہے تمام ڈویژنز میں نوجوانوں کے لئے یوتھ سینٹر بنائیں گے جس میں ڈجیٹل لیبریری ہوگی ، نوجوانوں کے روزگار کے لیئے یوتھ مرکز قائم کریں گے ، ہمیں بھوک کا مقابلہ کرنا ہے، ہم بھوک مٹائو پروگرام شروع کریں گے ، ہم غربت مہنگائی اور بیروزگاری کا مقابلہ کریں گے۔

 انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ الیکشن کا دن اب نظر آرہا ہے، 8 فروری کو الیکشن ہے ، پی پی کے ٹکٹ ہولڈرز کے لیئے ایک ہی پیغام ہے تیاری پکڑو دمام دم مست قلندر ہوگا، پی پی کے تمام جیالے آپس کے اختلافات ختم کریں، بلوچستان کے عوام کو پیغام دیتا ہوں پی پی ترقی کرکے دکھائے گی، پختون خواہ میں دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے، سندھ کے عوام سے وعدہ ہے کہ آپ نے بار بار اعتماد کا اظہار کیا، آپ نے ایک بار پھر ہم کو اعتماد چاہئے، آپ نے سنچری کراس کرکے ہمیں جتوانا ہے۔

 کراچی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے بار بار ہمارے مخالفین کو شکست دی، میں امید رکھتا ہوں کہ کراچی کے عوام تیر پر مہر لگا کر پی پی کو تمام سیٹیں جتوائیں گے، جب وفاق صوبہ اور کے ایم سی مل کر چلیں گے تو دیکھنا ہم کراچی کو کہاں تک پہنچاتا ہوں، آج وسیب کے عوام سے میرا ساتھ ہے میں جائوں گا جنوبی پنجاب میں۔

 لاہور سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میرا لاہور کے عوام کو پیغام ہے کہ لاہور آپ کا ہے، سازش کے تحت پی پی کو لاہور سے نکالا گیا تھا ، میں نے پارٹی سے کہا کہ لاہور کی جو سب سے مشکل سیٹ مجھے دی جائے، ہم لاہور میں اسی سیٹ پر مقابلہ کریں گے جیت کر دکھائیں گے، کیا لاہور کی قسمت میں لکھا ہے کہ چوتھی بار ایک ہی شخص کو مسلط کیا جائے ، کیا لاہور کی یہ قسمت ہے ایک کھلاڑی کے حوالے کیا جائے ، انشاء اللہ 8 فروری کو لاہور شہیدوں کی جماعت کا ساتھ دے گا۔

 ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 16 سال پہلے مجھے آپ نے چیئرمین بنایا، میں اجازت چاہتا ہوں کہ سی ای سی کے اجلاس میں وزیر اعظم کا نام پیش کروں گا، اگر آپ میرے ساتھ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔