شہید بی بی کی برسی, با اختیار پارلیمنٹ کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، آصف زرداری

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: خاتونِ آہن، پیکرِ وفا، قائدِ جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی آج 16ویں برسی منائی جارہی ہے، آج پاکستانی قوم ہی نہیں پوری دنیا کے باضمیر لوگ انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

 بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں 27 دسمبر 2007ء کو اس وقت گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا جب وہ فروری 2008 کے عام انتخابات کے لئے پارٹی کی مختصرانتخابی مہم کے اہم جلسے میں شرکت کیلئے وہاں آئی تھیں۔ شہید بی بی کو پہلےگولیاں ماری گئیں، اس کے بعد وہاں خود کش دھماکا بھی کیا گیا۔

  بینظیر بھٹو شہید کی 16 ویں برسی پر سابق صدر مملکت آصف زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے خصوصی  پیغامات جاری کئے ہیں۔

 سابق صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کے مشن کے مطابق بااختیار پارلیمنٹ اور آئین کی حکمرانی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 

 سابق صدر مملکت  اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف زرداری نے کہاکہ ملک سے غربت، بیروزگاری اور معاشی بدحالی کا خاتمہ بینظیر بھٹو شہید کا مشن تھا، اس مشن کی تکمیل پاکستان پیپلز پارٹی کی پہلی ترجیح ہے، بی بی نے زندگی بھر خوف اور دہشت کیخلاف مزاحمت کا پرچم مضبوطی سے تھام کر رکھا۔

 انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو شہید نہ آمروں سے ڈریں اور نہ ہی شدت پسندوں سے خوفزدہ ہوئیں، ان کی بہادری پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں کی میراث ہے۔ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب یہ ملک بینظیر بھٹو شہید کا پاکستان بنے گا جس میں مزدور اور کسان خوشحال ہوگا۔

  بینظیر بھٹو شہید کی برسی پر شہید بی بی کے نوجوان وارث، سابق وزیر خارجہ اور پیپلز پارٹی میں شہید بی بی کے جانشین بلاول بھٹو نے اپنے پیغام میں کہا کہ بینظیر بھٹو نہ صرف ایک تاریخی شخصیت بلکہ ایک زندہ تحریک اور مشعلِ راہ ہیں۔ بی بی شہید کی حب الوطنی، پائیدار جدوجہد اور ثابت قدم قیادت کے نقوش قوم کے دل و دماغ میں ہمیشہ انمٹ رہیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ میری والدہ ملک کو ایک حقیقی فلاحی ریاست بنانے کے عظیم مقصد کیلئے ہمیشہ پُرعزم رہیں۔ بینظیر بھٹو پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کیلئے ہم آہنگی کی زنجیر تھیں۔ ان کا بہیمانہ قتل ایک مذموم سازش تھی۔

 بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو کے قتل کے ذریعے پاکستان کی ترقی کو سبوتاژ کیا گیا۔ شہید محترمہ کے قتل کے ذریعے روشن خیال، اعتدال پسندی اور جمہوری معاشرے کے قیام کی حکمت عملی کو نشانہ بنایا گیا۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے بطور وزیراعظم قوم کو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کا تحفہ دے کر ملکی دفاع کو مزید مضبوط کیا۔ آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور قائدِ عوام اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی بصیرت افروز امنگوں اور مشن کا عکس ہوگا۔

 چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنی شہید قیادت کے فلسفے پر سختی سے کاربند رہے گی۔ ہم ان کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے پُرعزم ہیں۔

شہید رانی بینظیر بھٹو نے سیاست کا آغاز عوام کے حقوق کی جدوجہد کے لئے کیا اور اپنی آخری سانس تک عوام کے حقوق کی جہدوجہد کے لئے دلیری کے ساتھ ڈٹ کر کام کیا۔ ان کی زندگی عوام کے لئےجینے اور مرنے کی لازوال داستان ہے۔