(زیشان نذیر) تیرہ روز گزر جانے کے باوجود اتھارٹی میٹنگ کے منٹس آف میٹنگ سائن نہ ہوئے۔ ایل ڈی اے کے پراجیکٹ، شہریوں کے معاملات اور ادائیگیاں مزید تاخیر کا شکار ہوگئیں۔
چودہ د سمبر کو وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدارنے بحیثیت چیئرمین ایل ڈی اے اجلاس کی صدارت کی تھی، اجلاس میں متفقہ طور پر بلا تاخیر اڑتیس ارب سے زائد کا بجٹ دوہزار اٹھارہ انیس پاس کیا گیا، اورنج لائن، شوکت خانم فلائی اووراور ارینہ پراجیکٹ سمیت اہم ادائیگیاں بجٹ میں شامل ہیں۔ اس سے قبل ہونے والی اتھارٹی میٹنگ کے منٹس آج تک جاری نہ ہوئے۔ ایل ڈی اے گورننگ باڈی کی تاریخ میں اس قسم کی صورتحال کا سامنا پہلی بار ہورہا ہے۔
ایل ڈی اے کے منصوبے بجٹ منظوری کے باوجود ادائیگیاں نہ ہونے کے باعث التوا کا شکار ہورہے ہیں۔ چالیس کروڑ روپے ایل ڈی اے ارینہ پراجیکٹ کی ادائیگی شامل ہے۔ شوکت خانم منصوبے کو مکمل کرنے میں پچیس کروڑ روپے درکار ہیں۔ ایل ڈی اے حکام بجٹ میٹنگ کے منٹس سائن کرنے میں تاخیر سے کام لے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کا اپنا آپریشن بجٹ جاری نہ ہونے سے شدید متاثر ہے۔ بیوروکریسی وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلوں کو تحریر کرنے میں بھی سست روی کا مظاہرہ کررہی ہے۔