ایکواڈور کی سب سے کم عمر خاتون میئر  بریجٹ گارسیا  کو قتل کر دیا گیا

Brigitte Garcia:, Ecuador’s youngest mayor,,shot dead?, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  ایکواڈور کی سب سے کم عمر خاتون میئر کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ مقامی پولیس نے بتایاکہ 27 سالہ بریجیٹ گارسیا جو کہ ساحلی شہر سان ویسینٹ کی میئر تھیں انہیں صبح کے وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔پولیس کے مطابق خاتون میئر  گارسیا اپنے کمیونیکیشن ڈائریکٹر جائیرو لور کے ساتھ کرائے کی گاڑی میں سوار تھیں اوr  ان دونوں کو  گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ 

ایکواڈور کی نیشنل پولیس نے سوشل میڈیا پر کہا کہ صبح کے اوائل کے دوران "دو افراد کی لاشیں ایک گاڑی کے اندر بغیر کسی اہم نشان کے، گولیوں کے زخموں کے ساتھ پائی گئیں۔" بعد میں، پولیس نے مزید کہا کہ گولیاں "گاڑی کے باہر سے نہیں بلکہ اندر سے فائر کی گئیں۔" تفتیش کار ابھی تک اس کار کے راستے کا تجزیہ کر رہے ہیں، جسے کرائے پر لیا گیا تھا۔

 دوسری جانب ایکواڈور کی حکومت نے اس واقعے کو مجرمانہ کارروائی قرار دیا ہے تاہم اس قتل کے پیچھے کسی شخص یا گروہ کا ہاتھ ہونے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا۔مقتول خاتون میئر کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔

بریجیٹ گارسیا کون تھیں

ستائس سال کی عمر میں قتل ہو جانے والی خاتون سیاست دان بریجیٹ گارسیا بائیں بازو کی  سیٹیزن ریوولیوشن موومنٹ کی سرگرم رکن تھیں۔ انہیں 26 سال کی عمر میں سان ویسینٹ کی مئیر منتخب کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر گارسیا کی قتل سے پہلے آکری پوسٹ اپنے شہر میں پانی کی کوالٹی بہتر کرنے کے متعلق تھی۔ 

لوکل میڈیا بریجیٹ گارسیا کے قتل کو منشیات کی ٹریفکنگ سے متعلق تشدد کا حصہ قرار دے رہا ہے۔ اس سے پہلے ایکوا ڈور مین صدر کے عہدہ کے ایک امیدوار  فرنینڈو بھی ڈرگز سے متعلق لوگوں کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں۔  انہیں گزشتہ اگست میں صدارتی الیکشن سے دو ہفتے پہلے قتل کیا گیا تھا۔ 

ایکواڈور کے صدر ڈینئیل نوبووا نے بریجٹ گارسیا کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ 

یہ  قتل اسیسینیشن ہے

حالیہ انتخابات میں سیٹیزن ریوولیوشن موومنٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار لوئیسا گونزالیز نے گارشیا کے قتل کو ایک اسیسینیشن قرار دیا ہے

گونزالیز نے ایک پوسٹ میں کہا، "مجھے ابھی پتہ چلا ہے کہ انہوں نے سان ویسینٹے کے ہمارے ساتھی میئر بریگیٹ گارسیا کو قتل کر دیا ہے۔"

ایکواڈور میں تشدد کی لہر اور ہنگامی حالت

جنوری میں، صدر ڈینیئل نوبوا نے "لاس چونیروس" کے رہنما اڈولفو "فیٹو" میکیاس کے جیل سے فرار کے بعد تشدد کی لہر کو روکنے کے لئے  ملک میں ہنگامی حالت نافذ کی اور  ملک کو  منظم جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ "جنگ کی حالت" میں قرار دیا تھا۔

اس مہینے، نوبوا نے ایک ٹی وی اسٹوڈیو میں بندوق برداروں کے دھاوا بولنے اور فائرنگ کرنے کے بعد مجرمانہ گروہوں کو  "نیوٹرلائز"  یعنی ختم کرنے کے احکامات بھی دیے تھے اور ڈاکوؤں نے شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو بے ترتیب سزائے موت دینے کی دھمکی دی تھی۔

اس کے بعد سے، فوج کو سڑکوں پر تعینات کیا گیا ہے اور ملک کی جیلوں کا کنٹرول بھی فوج نے سنبھال لیا ہے، جہاں حالیہ برسوں میں گروہی فسادات کے نتیجے میں تقریباً 460 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کا "فینکس پلان" ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کو کم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جنوری سے اب تک سیکورٹی فورسز نے تقریباً 165,000 کارروائیاں کیں، 12,000 سے زیادہ گرفتاریاں کیں، "دہشت گرد" سمجھے جانے والے 15 افراد کو ہلاک کیا اور تقریباً 65 ٹن منشیات ضبط کیں۔

لیکن ہفتے کے آخر میں کئی پرتشدد واقعات کی اطلاعات ملیں جن میں کولمبیا کی سرحد پر واقع صوبے Sucumbios میں فوج کے گشت پر حملہ بھی شامل ہے۔ اس واقعے میں ایک فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے۔

اینڈین شہر لاٹاکونگا میں، بم کی دھمکی نے پولیس کو ایک اسٹیڈیم خالی کرنے پر مجبور کیا جہاں ایک پیشہ ور فٹ بال چیمپئن شپ کا کھیل ہو رہا تھا۔

ایک تربیت یافتہ کتے کی مدد سے معائنے کے بعد، حکام کو سٹیڈیم کی پارکنگ میں ایک سوٹ کیس ملا جس میں بارودی مواد کملا۔ اسے  ایک کنٹرولڈ انداز میں دھماکہ کر کے ڈسپوز آف کرنا پڑا۔ 

حکومت نے کہا  ہے کہ اب  گارشیا کے قتل کے بعد سیکورٹی کنٹرول کو مزید سخت کیا جائے گا۔ 

ایکواڈور  کو  لاطینی امریکہ میں امن کا گڑھ سمجھا جاتا تھا، لیکن اب ایکواڈور بین الاقوامی کارٹیلوں کی طرف سے برسوں کی سرگرمیوں کے بعد گہرے بحران میں ڈوب گیا ہے۔ بین الاقوامی کارٹیل ایکواڈور  کی بندرگاہوں کو ریاستہائے متحدہ اور یورپ کو منشیات بھیجنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ گارسیا بھی ایک ایسی ہی بندرگاہ والے شہر کی مئیر تھیں۔