سٹی 42: لاہورمیں نجی یونیورسٹی کے ٹیچنگ اسپتال میں لڑکی کی لاش لانے کے کیس میں پیش رفت ہوگئی، دوسرا لڑکا بھی پکڑا گیا۔ اسقاط حمل میں ملوث خاتون سمیت دو افراد کوبھی حراست میں لے لیا گیا۔مریم کی موت طبعی نہیں،پوسٹمارٹم رپورٹ آنے پر قتل کامقدمہ درج کرلیا گیا
لاہورکےعلاقےنواب ٹاؤن میں واقع نجی ٹیچنگ اسپتال میں ایک طالبہ کی لاش لانےکے کیس میں اہم موڑ آگیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مددسےلاش چھوڑکرجانےوالے ملزم اسامہ نے دوران تفتیش نےہوشربا انکشافات بھی کئے ہیں۔
متوفیہ مریم اورملزم اسامہ گجرات کے رہائشی اورگہرےدوست تھےلڑکی حاملہ تھی ۔جھنگ میں اسقاطِ حمل کےدوران دم توڑگئی۔ملزم نےپولیس کوبتایاکہ لڑکی اسپتال پہنچنےسےپہلےہی دم توڑچکی تھی۔ ڈرکےمارے بھاگ گیا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ نےکہانی کادوسرارخ سامنےرکھ دیا۔ پوسٹ مارٹم میں یہ بات سامنے آئی کہ مریم کی موت طبعی نہیں، جس پرپولیس نےقتل کامقدمہ درج کرلیا۔ ملزم کےبیان اورحقائق میں تضادپرپولیس نےتفتیش کادائرہ کاروسیع کردیا۔دوسرے نوجوان کی شناخت اویس کے نام سے ہوئی، اویس لڑکی کو اسپتال لانے والی گاڑی میں موجود رہا۔