چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا مہم خطرناک مرحلہ میں داخل

چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا مہم خطرناک مرحلہ میں داخل
کیپشن: Amir Farooq, file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی نے پارٹی کے آفیشل ہینڈل سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف سوشل میڈیا مہم خطرناک مرحلہ میں  داخل ہو گئی۔ قانونی ماہرین کی جانب سےاس مہم میں شامل سرکردہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔ 

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے آفیشل ہینڈل سے چیف جسٹس صاحب کے خلاف مہم میں دوہرے معیار کا الزام لگا دیا ۔ سوشل میڈیا مہم میں عدلیہ اور معزز جج کے خلاف بد تہذیبِ زبان کا استعمال کیا جارہا ہے، جبکہ چیف جسٹس صاحب پر منافقت کا الزام لگایا جارہا ہے۔ 

پی ٹی آئی کی یہ مہم صرف پاکستان سے نہیں بلکہ پوری دنیا سے چلے جا رہی ہے، چیف جسٹس مخالف مہم صرف پاکستان سے نہیں بلکہ امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت دیگر ملکوں سے چلائی جا رہی ہے۔ اس مہم میں پی ٹی آئی کے دیگر آفیشل ہینڈل بھی شرکت کر رہے ہیں۔ 

واضح رہے کہ معزز جج کے خلاف منظم مہم میں نا صرف قابل اعتراض ہیش ٹیگ کا استعمال کیا جا رہا ہے بلکہ مختلف پوسٹر اور ویڈیوز بھی استعمال کی جا رہیں ہیں۔ 

دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف منظم سوشل میڈیا مہم کنٹیمپٹ آف کورٹ ہے۔ یہ عدلیہ کے خلاف ایک منظم مہم اور حملہ ہے۔ یہ پی ٹی آئی کی روش ہے کہ جب بھی فیصلہ آنا ہو عدالت اور جج کو ٹارگٹ کیا جائے۔ اس سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی قائدین اور کارکن مختلف جج صاحبان کو دھمکیاں دے چکے ہیں۔

 قانونی ماہرین کاکہنا ہے کہ جج زیبا, قاضی فائز عیسی, جج ہمایوں سمیت مختلف لوگوں کو منظم مہم کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، پی ٹی آئی کے نشانے پہ اب چیف جسٹس عامر فاروق ہیں جن کی ذات اور فیصلوں کو انتہائی قابل اعتراض زبان میں نشانا بنایا جا رہا ہے۔اس منظم پروپیگنڈا اور سائبر وارفیئر کا مقصد صرف ایک ہے کہ جج کو دباؤ میں لایا جائے تا کہ فیصلہ اپنے حق میں کروایا جا سکے۔  قانونی ماہرین کی جانب سےاس مہم میں شامل سرکردہ افراد کے خلاف سائبر قانون کے تحت قانونی کارروائی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔