جنید ریاض : پنجاب ٹیچرز یونین کا کہنا ہے کہ کورونا ایس اوپیز پر اساتذہ اپنی بساط سے بڑھ کر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں۔
پنجاب ٹیچرز یونین کے رہنما چودھری سرفراز نے کہا ہے کہ ہیڈز و اساتذہ کو معطل یا ٹرانسفر کرنے کی بجائے انہیں اصلاح کا موقع دیا ،رانا لیاقت علی نے کہا ہے کہ کورونا ایس اوپیز کے تحت دی گئیں سزائیں واپس لی جائیں ۔
ٹیچرز رہنمائو ں نے کہا ہے کہ ہیڈز و اساتذہ حالات و وسائل کم ہونے کے باوجود سرکاری تعلیمی اداروں میں اپنی بساط سے بڑھ کر کررونا، ڈینگی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں اور طلباء کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر نے کے لئے کوشاں ہیں لیکن اس کے باوجود کہیں کمی رہ جائے تو افسران اساتذہ کی اصلاح و معاونت کرنے کی بجائے انہیں تضحیک کا نشانہ، معطل اور پیڈا ایکٹ کے تحت سزائیں دینے سے گریز نہیں کرتے حالانکہ اس وقت پنجاب بھر میں ہزاروں سکول خاکروب اور درجہ چہارم کے ملازمین سے محروم ہیں ۔
انہوں نے کہا ہے کہ 8 ماہ گزرنے کے بعد بھی لاہور میں 150 درجہ چہارم کے ملازمین بھرتی نہیں کئے جا سکے لیکن اس کے باوجود اساتذہ صفائی ستھرائی اور سیکورٹی کے نظام کو قائم رکھے ہوئے ہیں کررونا کے باعث سکولوں کے انتظام و انصرام کے اخراجات میں 100فیصد اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اضافی فنڈز نا ملنے کے باوجود بھی اساتذہ کورونا اور ڈینگی ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈینگی ،کورونا، سموگ، پولیو، دفتری ڈاک، ڈیٹا انٹری اور روزانہ کی بنیاد پر تصاویر بجھوانے کی اضافی ڈیوٹیاں اساتذہ خندہ پیشانی سے سرانجام دے رہے ہیں اس کے باوجود افسران کی طرف سے ہیڈز اور اساتذہ کو سزائیں دینے کے انتقامی اور منفی طرز عمل کی وجہ سے اساتذہ میں دن بدن اضطراب و بے چینی بڑھ رہی ہے اور اساتذہ ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے ہیں۔
وزیراعلی پنجاب، وزیر تعلیم پنجاب اور سیکرٹری تعلیم پنجاب سے مطالبہ ہے کہ اساتذہ کو ٹرانسفر، معطل یا سالانہ ترقیاں بند کرنے اور جرمانہ کرنے کی بجائے حالات و وسائل کے پیش نظر ہیڈز و اساتذہ کے ساتھ اصلاح اور معاونت والا رویہ اختیار کیا جائے اور اگر کہیں کوئی کوتاہی نظر آئے تو افسران اس سکول کی نگرانی ذاتی حیثیت میں روزانہ کی بنیاد پر کریں تاکہ اساتذہ کی رہنمائی اور معاونت ہوسکے جن ہیڈز اور اساتذہ کو کورونا ایس اوپیز کے تحت معطل ، ٹرانسفر اور سزائیں دی گئی ہیں واپس لیکر اساتذہ کو اصلاح کا موقع دیا جائے تاکہ اساتذہ میں پیدا شدہ خوف و ہراس اور بےچینی ختم ہو سکے۔