ویب ڈیسک: کراچی سے لاپتہ ہونے والی لڑکی دعا زاہرہ 10 دن بعد لاہور سے مل گئی۔
دعا زاہرہ 10 روز پہلےکراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے لاپتہ ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق دعا زاہرہ اپنی مرضی سے لاہور پہنچی ۔ پولیس حکام کے مطابق دعا زاہرہ نے لاہور کے رہائشی لڑکے سے نکاح کیا ہے ۔ لاہورپولیس کا کہنا ہے کہ دعا زاہرہ اپنا ویڈیو بیان ریکارڈ کرائے گی جو میڈیا سے شئیر کیا جائے گا۔ پولیس ذرائِع کا کہنا ہے کہ نکاح نامے کی کاپی مل گئی ہے اس کی تصدیق کررہے ہیں ۔ظہیر احمد شیر شاہ لاہور کا رہائشی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دعا زاہرا کے نکاح نامے کی کاپی پولیس کومل گئی۔ لڑکی کا نکاح مزنگ کے ایک مدرسے میں پڑھایا گیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق دعا زاہرہ نے 17 اپریل کو لاہور میں نکاح کیا۔ دعا زاہرہ نے نکاح نامے میں اپنی عمر 18 سال لکھوائی جبکہ 50 ہزار روپے حق مہر کی رقم لکھوائی گئی ہے اسی طرح دلہے ظہیر احمد کی عمر 21 سال لکھوائی گئی ہے دلہن کی طرف سے کوئی وکیل مقرر نہیں دلہن کو خودمختار لکھا گیا ہے۔ نکاح نامے میں گواہوں کے نام شبیر احمد اور اصغر علی درج ہیں۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نےبھی دعا کے ملنے کی تصدیق کی ہے ۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بچیوں کے اغواء کے کیس سامنےآئے ہیں ۔پہلی بچی مل گئی ہے وہ خیریت سے ہے ۔دوسری بچیوں کے کیس پر کام جاری ہے۔کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
سٹی فورٹی ٹو کے مطابق لاہور پولیس نے دعا زاہرہ کے ملنے کی تردید کر دی ہے۔ لاہور پولیس کے ذرائع کاکہنا ہے کہ لاہور پولیس کو دعا زاہرہ کا نکاح نامہ کراچی پولیس نے فراہم کیا ۔پولیس نکاح نامے پر موجود ایڈریس سے دعا زاہرہ کو تلاش کی کوشش کر رہی ہے۔دعا زاہرہ کی بازیابی کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گئے ۔ اس حوالے سے کراچی پولیس سے مکمل رابطے میں ہیں۔ لاہورپولیس کے سربراہ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد خان نے سٹی فورٹی ٹو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دعائے زاہرہ کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے ۔ٹیمیں تشکیل دے دیں ،لڑکی کو جلد تلا ش کر لیں گے۔