پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے،وزیرخزانہ نے بڑااعلان کردیا

پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے،وزیرخزانہ نے بڑااعلان کردیا
کیپشن: miftah ismail
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پٹرولیم مصنوعات پر رعایت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی جاری نہیں رکھ سکتے،ضرورت مند افراد کو سبسڈی فراہم کرنے کی تجاویز زیرغور ہیں ،پمپس یا موٹر سائیکل کو مخصوص مقدار میں سستا پٹرول دیا جا سکتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کی،وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کے بھی سوالات کے جوابات دیئے۔مفتاح اسماعیل نے کہاکہ پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ۔

 ایک سوال ”کیا سعودی عرب، یو اے ای سمیت دوست ممالک سے مالیاتی پیکیج مانگا جائیگا “کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ پیسوں کی وجہ سے دوستی نہیں ، ضرور مالیاتی پیکیج پر بات ہو گی ۔ان کا کہناتھا کہ اس وقت پٹرول پر 21 روپے فی لٹر نقصان ہو رہا ہے،ڈیزل پر51 روپے 52 پیسے نقصان ہے،اگلے ماہ 96 ارب روپے کی سبسڈی دینا پڑے گی۔ 

وزیر مملکت عائشہ غوث نے کہاکہ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سب کو معلوم ہیں ،مفتاح اسماعیل کا مزید کہناتھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں جلد اضافہ ہو گا،لنگر خانے سمیت غریبوں کیلئے کسی پروگرام کو بند نہیں کیا جا رہا، لنگر خانے سیلانی ویلفیئر چلا رہا تھا عمران خان نہیں ۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ پٹرولیم سبسڈی ختم کرکے بی آئی ایس پی میں فنڈز ڈالے جا سکتے ہیں ،ان کا مزید کہناتھا کہ امیر افراد کو پاکستان میں پٹرولیم سبسڈی کی ضرورت نہیں ،مفتاح اسماعیل نے کہاکہ آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف قرض پروگرام کا سائز بڑھانے پر بات ہوئی ہے،وزیر خزانہ نے کہاکہ انرجی ریفامز کیلئے 600 ملین ڈالرز مل رہے ہیں ،ورلڈ بینک سے زرعی سیکٹر کیلئے تکنیکی مدد مانگی ہے۔

 وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف کی سطح پر تکنیکی بات چیت کا آغاز منگل سے ہوجائے گا اور اس سے پہلے آئی ایم ایف کو ضروری ڈیٹا فراہم کیا جا چکا ہے جب کہ بقیہ معاملات طے کیے جائیں گے۔آئی ایم ایف کا وفد مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا جہاں پروگرام کی بحالی کے معاہدے پر دستخط ہوں گے اور پاکستان کو رکے ہوئے فنڈ جاری ہوجائیں گے۔

 ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک سال تک مزید آئی ایم ایف کے اس پروگرام میں رہتا ہے تو اسے تقریبا دو ارب ڈالر اضافی ملیں گے یوں تین ارب ڈالر تین سالہ پروگرام کے اور دو ارب اضافی، کل پانچ ارب ڈالر آئندہ ایک سال میں پاکستان کو مل جائیں گے۔ جس کی پہلی قسط نو سو ملین ڈالر کی ہوگی۔