درنایاب: ایل ڈی اے کا بجٹ دوہزار اٹھارہ انیس سرخ فیتے کی نذر ہوگیا، گزشتہ مالی سال ختم ہوئے چار ماہ چوبیس روز گزر گئے تاحال بجٹ منظور نہ کیا جاسکا، وزیراعلیٰ نے بھی منظوری نہ دی۔
تفصیلات کے مطابق ایل ڈی اے، واسا اور ٹیپا کا بجٹ منظور نہ ہونے سے ادارے مالی مسائل کا شکار ہوگئے ہیں، ایل ڈی اے نے سینتیس ارب روپے سے زائد مالی سال دوہزار اٹھارہ انیس کا بجٹ تیار کیا تھا۔ جس کو کئی مراحل کی سکروٹنی کے بعد فائنل کیا گیا تمام تر ضروری تقاضے پورے کرنے کے باوجود بجٹ پاس نہ کرایا جاسکا۔ اتھارٹی کا اجلاس تین مرتبہ ملتوی اور تاخیر کا شکار ہونے سے بھی بجٹ متاثر ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں بھی بجٹ منظور نہ ہوسکا، وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے بجٹ منظوری کے لئے فنانس کمیٹی بنانے کی ہدایت کی گئی، ایل ڈی اے کی جانب سے بجٹ کے لئے دو روز گزر جانے کے باوجود کمیٹی تشکیل نہیں دی گئی۔ بجٹ منظور نہ ہونے سے سینکڑوں سکیموں کی ادائیگیاں رک گئیں ہیں، بجٹ منظور نہ ہونے سے میگا پراجیکٹ پارک اینڈ شاپ کی ادائیگیاں بھی متاثر ہوئی ہیں، بجٹ منظور نہ ہونے سے شوکت خانم فلائی اوور کی ادائیگیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
بجٹ پاس نہ ہونے سے سپورٹس کمپلیکس کے ادھورے منصوبے کی ادائیگیاں نہ ہوئیں، بجٹ منظوری نہ ہونے سے ایل ڈی اے کو تنخواہوں کی ادائیگیاں کرنا بھی مشکل میں پڑسکتی ہیں۔ بجٹ منظوری نہ ہونے کا بہانہ بنا کراورنج لائن پراجیکٹ منصوبے کی ادائیگیاں بھی نہیں کی جارہیں۔