(علی ساہی) محکمہ ایکسائز کے سہولیاتی مراکز کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا۔ فنڈز کی عدم دستیابی پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں موجود 9 سہولت مراکز کا نہ 5 ماہ کا کرایہ ادا کیا گیا نہ ہی دفاترمیں ملازمین کی بھرتیوں کا عمل مکمل کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق سابق حکومت کی جانب سے ایک ہی چھت تلے انکم ٹیکس، ایف بی آر کے ٹیکسز، پروفیشنل ٹیکس سمیت مختلف ٹیکسز کی انفارمیشن، کیلکولیشن، پراپرٹی ٹیکس کے چالان و ادائیگی اور موٹر ٹیکس کو جمع کرنے کے لیے لاہور میں شاہدرہ، پی آئی اے روڈ، ڈی ایچ اے اور باغبانپورہ سمیت دیگر پانچ اضلاع میں سہولیاتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں پر مطلوبہ سسٹم نصب کردیئے گئے ہیں اور دیگر تمام سہولیات بھی مہیا کردی گئیں ہیں لیکن ان پر کام کرنے کے لیے 238 ملازمین کی بھرتیاں موجودہ حکومت نے روک دی ہیں۔ تمام مراکز میں صرف موٹر برانچز کے اہلکار بٹھائے گئے ہیں جو صرف گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹوکن ٹیکس کی کولیکشن کرتے ہیں۔
دوسری جانب ان تمام مراکز کی عمارتیں کرایہ پر ہیں جن کا کرایہ ادا نہ کرنے پر مالکان نے بلڈنگ خالی کرنے کے نوٹسز بھجوانا شروع کردیئے ہیں۔ رواں مالی سال میں حکومت نے اس پراجیکٹ کے لیے 8 کروڑ 40 لاکھ روپے کی رقم جاری کرنا تھی جو تاحال جاری نہیں کی جاسکی۔