ویب ڈیسک: اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نورمقدم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم سنا دیا ہے جبکہ والدین کو بری کر دیا ہے۔عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت جبکہ چوکیدار افتخار اور مالی جان محمد کو دس دس سال کی سزا سنائی ہے۔اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ سیشن جج عطا ربانی نے مقدمے کا فیصلہ سنایا جس میں 12 میں سے تین ملزمان کو سزا سنائی جبکہ باقی نو افراد کو بری کر دیا ہے۔
اسلام آبادکی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج عطاء ربانی نور مقدم قتل کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
دورانِ سماعت ملزم ظاہر جعفر، اس کے والد ذاکر جعفر اور گھریلو ملازمین کو عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان کو جیل کی وین میں اڈیالہ جیل سے ایف ایٹ کچہری لایا گیا۔ اس سے قبل عدالت پہنچنے پر مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب پُرامید ہیں کہ نور مقدم قتل کیس میں آج انصاف ملے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پُر امید ہوں کہ قاتل اور جرم کرنے والوں کو سزائیں ملیں گی اور قانون کی بالا دستی ہو گی، دعا ہے کہ نور مقدم قتل کیس میں فیصلہ انصاف پر مبنی ہو۔