برائلر مرغی کا گوشت مہنگا کیوں؟ وجہ سامنے آگئی

Chicken price increase
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: شہری ہوشیار،برائلر مرغی میں رانی کھیت اور انفلواینزا کی بیماریوں نے چوزے کی پیداوار آدھی کردی۔ چوزے کی پیداوار 50 فیصد کم ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برائلر مرغی کا گوشت گزشتہ3 ماہ میں 200 روپےفی کلومہنگا ہوا ہے۔ کوروناوائرس کی باعث بھی پیداوار متاثرہوئی ہے جبکہ آئندہ ماہ تقریبات کے آغاز کے بعد قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔شہر میں برائلر مرغی کا گوشت 436 روپے فی کلو میں فروخت ہوا جبکہ صافی گوشت پانچ سو روپے فی کلو میں فروخت ہوا۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ گوشت مہنگا ہوتا جا رہا ہے اور ان کی پہنچ سے دور ہو گیا ہے۔

دکانداروں کا کہنا ہے کہ گوشت کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے ان کی دکاندار میں بھی فرق آیا ہے اور کم ہو کر پچاس فیصد رہ گیا۔ قیمت میں استحکام کی وجہ لاک ڈاؤن ہے، جب تک حکومت مداخلت نہیں کرے گی مرغی گوشت کی قیمت میں استحکام نہیں آئے گا۔ 

دوسری جانب چکن کی قیمتوں کو معمول پر لانے کیلئے ضلعی انتظامیہ نےسرجوڑلئے ہیں۔ انتظامیہ نے پندرہ روز میں قیمتوں کو معمول پر لانے کا دعوی کردیا ہے۔ چوزہ کی پیداوار ، کنٹرول شیڈزکی پیداوار اور فیڈ ملزکا ڈیٹا مرتب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ چکن کی قیمتوں میں 90 روز میں 200 روپے فی کلو کا اضافہ ہوا ہے۔ محکمہ لائیو اسٹاک کو تمام تر تفصیلات جمع کرنے کا ٹاسک تفویض کردیاگیا ہے۔

لائیو اسٹاک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ برائلر قیمتوں میں اضافہ کی بڑی وجہ وائرس کی موجودگی قرار دی گئی ہے۔ بیماری کے باعث مارکیٹ میں چکن کی کل پیداوار کا 60 فیصد چکن لایا جارہاہے جبکہ 40 فیصد چکن بیماری کے باعث مرجاتاہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولٹری ریسرچ ادارہ کو متعلقہ بیماری پر قابو پانے کےلئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔برائلرز فارمرز کو کنٹرول شیڈز میں زیادہ چوزہ ڈالنےپر آمادہ کیاجائےگا۔