( فاران یامین ) پی آئی اے کی تاریخ میں طیاروں کو 56 واں حادثہ، سب سے زیادہ طیارے انجن میں خرابی کے باعث پیش آئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ کا پہلا ہوائی حادثہ بیرون ملک 20 مئی 1965 کو پیش آیا۔ اس حادثے میں پی آئی اے کی فلائٹ براستہ قاہرہ لندن کے افتتاحی روٹ پر تھی۔ یہ جہاز قاہرہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ کرتے ہوئے تباہ ہو گیا تھا۔ حادثے میں 124 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 22 صحافی بھی شامل تھے۔
دوسرا حادثہ 6 اگست 1970 کو اسلام آباد ائیر پورٹ کے قریب روات میں ہوا، جس میں تمام 30 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
1972 میں تیسرا حادثہ ہوا جس میں طیارہ اسلام آباد سے اڑنے کے بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ 26 نومبر 1979 کو پی آئی اے کا جدہ ائیر پورٹ سے حاجیوں کو لے کر وطن واپس آنے والا طائف کے قریب اس کے کیبن میں آگ لگ گئی۔ 23 اکتوبر 1896 کو پی آئی اے کا فوکر پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔
25 اگست 1989 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ گلگت کے قریب برف پوش پہاڑوں میں گر کر لاپتہ ہو گیا۔
28 ستمبر 1992 کو پی آئی اے کی ائیر بس نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو سے صرف چندمنٹ کی دوری پر بادلوں سے ڈھکے ہوئے ٹکرا کر تباہی ہوگئی۔
2006 میں پی آئی اے کا فوکر طیارہ فضا میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔
2016 میں حویلیاں کے قریب پیش ہونے والے حادثہ میں معروف مذہبی شکار جنید جمشید سمیت 47 افراد لقمہ اجل بنے۔
پی آئی اے کو 56 واں کراچی میں ماڈل کالونی میں پیش آیا، پی کے 8303 میں 107مسافر سوار تھے,طیارہ لاہور سے کراچی جا رہا تھا جو لینڈنگ سے پہلے بے قابو ہوا۔ پی کے 8303 میں 99مسافر ،8عملے کے ارکان سوارتھے، تباہ ہونے والے طیارے میں ڈائریکٹر پروگرامنگ 24 نیوز انصار نقوی بھی شامل تھےجبکہ جائے حادثہ پر پاک فوج، نیوی، رینجرز اور انتظامیہ کیجانب سےامدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔