بازاروں میں رش ،احتیاطی تدابیر نظرانداز،تاجروں نے دکانیں بند کرنے کا مطالبہ کردیا

بازاروں میں رش ،احتیاطی تدابیر نظرانداز،تاجروں نے دکانیں بند کرنے کا مطالبہ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

شہزاد خان ابدالی : کاروباری ہفتے کا پہلا روز،شہر کی مارکیٹوں اور بازاروں میں  تاجروں  اور گاہکوں  کیجانب سے کورونا سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کو نظر اندازکرنے کا سلسلہ جاری رہا،تاجر قائدین کہتے ہیں جو تاجر ایس اوپیز پر عمل درآمد نہیں کرتا ،دوکان سیل کیجائے اور شہریوں کو جرمانہ کیا جائے ۔


رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز شہر کے صرافہ بازاروں اور مارکیٹوں میں کورونا سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری رہا،ہال روڈ ،بیدن روڈ،مال روڈ پر دس فیصد کے قریب تاجران اور گاہک کورونا سے بچاو کی احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کرتے رہے،یہی صورتحال انارکلی بازار،اردو بازار اور ملحقہ مارکیٹوں میں نظر آئی،تاجر قائدین نے کہا کہ جو تاجر ایس اوپیز پر عمل درآمد نہیں کرتا اس کی شاپ سیل کردی جائے یونین مداخلت نہیں کرے گی۔


مارکیٹوں اور بازاروں میں آنے گاہک بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے نظر آئے،بیس فیصد گاہک جو مختلف نوعیت کے عارضی سٹالز پر شاپنگ کرتے نظر آئے ,انہوں نے ماسک اور سماجی فاصلے کو نظر انداز کیے رکھا،تاجر قائدین نے کہا کہ انتظامیہ ماسک نہ پہننے والے شہریوں کو بھی بھاری جرمانے کرے تاکہ ایک بھی شہری بغیر ماسک کے نظر نہ آئے ۔تمام تاجر تنظیموں کے قائدین نے کہا کہ تاجر تنظیموں کے قائدین ضلعی انتظامیہ کیساتھ کھڑے ہیں ،کورونا سے بچاو کی تدابیر پر سمجھوتا کسی صورت قابل قبول نہیں ۔

یاد رہے ملک میں کورونا  وائرس سے مزید 122 افراد انتقال کر گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 3558 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 179602 تک پہنچ گئی ہے۔اب تک پنجاب میں کورونا سے 1407 اور سندھ میں 1089 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ خیبر پختونخوا میں 821 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔اس کے علاوہ بلوچستان میں 102، اسلام آباد میں 98، گلگت بلتستان میں 22 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 19 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔طبی ماہرین نے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے،کہتے ہیں کہ اگلے 2 ماہ میں کورونا وائرس کے مریضوں میں حیرت انگیز اضافے کا خدشہ ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer