راستہ دینا بنیادی حق ہے، عوام سے نہیں ڈرنا چاہیئے؛ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

Justice Qazi Faez address in Lahore Court
کیپشن: Justice Qazi Faez
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی لاہور ہائیکورٹ بار میں سیمینار میں شرکت کے لئے پیدل آئے، راستے میں کہیں پانی کھڑا تھا اور کہیں گٹر کھلے تھے تو کہیں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کررکھی تھیں۔ جسٹس قائز عیسی نے کہا ہے کہ پیدل چلنے والوں کے لئے راستہ ان کا بنیادی حق ہے۔

ہاتھ میں چھتری لئے بغیر پروٹول سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی لاہور ہائیکورٹ بار پہنچے، نظام عدل کی بہتری کیلئے ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ عوام کی بنیادی طور پر  2 شکایات ہیں کہ فیصلے برسوں بعد ہوتے ہیں، ہڑتال کی سزا سائلین کو بھگتنا پڑتی ہے۔ جج اور عملے کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جج اور عملے کو اس کی تنخواہ ملتی رہتی ہے، یہ بات کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں کہ ججز اور وکلاء ایک گاڑی کے 2 پہیئے ہیں، یہ گاڑی کے پہیئے اگر ایک سائز کے ہوں گے تو پھر گاڑی ٹھیک چلتی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا راستے دینا بنیادی حق ہے، وہ جی او آر سے پیدل چلے، انہیں بڑی تکلیف ہوئی، جب پانی ہر جگہ کھڑا دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ کسی دن فیصلہ کریں گاڑی گھر پر چھوڑیں گے اور پیدل جائیں گے، بڑے فائدے ہوں گے۔ ایک دن کار فری دن رکھیں، پیدل جائیں یا پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں جبکہ گاڑی چھوڑنے سے لوگوں کے مسائل کا بھی پتہ چلے گا۔

ان کا کہنا تھا ہمیں عوام سے ڈرنا نہیں چاہئے، عوام میں رہنے سے مسئلے حل ہوں گے۔ جتنی دفعہ اہم شخصیات کے سائرن بجائے جاتے ہیں اس سے بھی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔ اہم شخصیات کو کیوں فوقیت ملتی ہے، کیوں وہ جلدی پہنچیں،سمجھ سے بالاتر ہے۔ میرے ساتھ پولیس چلنے سے بہتر ہے کہ پولیس آپ کی حفاظت کرے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے پنجاب بار کونسل میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ دہشت گرد سب سے زیادہ کمزور ہوتا ہے جس کے پاس دلیل نہیں صرف بندوق ہوتی ہے۔ تقریب میں صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون ممبر پاکستان بار اعظم نذیر تارڈ سمیت دیگر ممبران پنجاب بار کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئی۔