حمیرا احمد کا صدر کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار

حمیرا احمد کا صدر کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: نارکوٹکس ڈویژن کی سیکرٹری کی حیثیت سے کام کرنے والی 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد نے صدر پاکستان کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا ۔

کل صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو خط لکھا تھا ،جس میں کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن صدرمملکت کےپرنسپل سیکرٹری کی خدمات واپس لے، صدرمملکت کوسیکرٹری وقار احمدکی خدمات کی مزید ضرورت نہیں۔

صدر مملکت کی جانب سے خط میں مزید کہا گیا تھا  کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی 22 گریڈ کی افسر حمیرا احمد کو بطورصدر مملکت کی سیکرٹری تعینات کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق مسز حمیرا احمد جنہیں پہلے صدرکی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کےلیے کہا گیا تھا انہوں نے یہ اسائنمنٹ اپنی درخواست پرچھوڑ دی اور انہیں وفاقی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی لگایا گیا ہے جب کہ  بعدازاں انہیں سیکرٹری نارکوٹکس ڈویژن لگا دیا گیا۔حمیرا احمد نے صدر پاکستان کی پرنسپل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا ۔

نجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے صدر مملکت کے پاس کسی سرکاری افسر کو تبدیل کرنے کا استحقاق نہیں ہے، کسی بھی تبدیلی کےلیے انہیں حکومت سے رابطہ کرنا ہوتا ہے اور ذرائع نے اپنی بات میں اضافہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت پر یہ لازم بھی نہیں ہے کہ ان ( صدر مملکت) کی درخواست مانے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل صدر مملکت  نے آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بلوں پر دستخط کی تردید کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے کو ہدایت دی دونوں بلوں کو بغیر دستخط واپس بھجوا دیں، اب پتا چلا میرا عملہ میری مرضی اورحکم کے خلاف گیا، ان سےمعافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔