حکومت نواز شریف کو واپس لاسکتی ہے؟

حکومت نواز شریف کو واپس لاسکتی ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: قومی احتساب بیورو(نیب)نے نوازشریف اورسلمان شہباز کو پاکستان لانے کافیصلہ کیاہے، نیب ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ نیب نے نوازشریف اورسلمان شہباز کو پاکستان لانے کافیصلہ کیاہے، نواز شریف کوتوشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قراردلانے کابھی فیصلہ کیاہے۔

نیب ذرائع کاکہنا ہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا پر عملدرآمد کیلئے بھی عدالت سے رجوع کافیصلہ کیا ہے، نوازشریف کی طلبی کیلئے دفتر خارجہ کے ذریعے برطانیہ سے رابطے کافیصلہ کیا ہے۔ نیب نے اسلام آبادہائیکورٹ کو بھی نوازشریف کے مفرور ہونے سے آگاہ کرنے کافیصلہ کیاہے،نیب حکام کاکہناہے کہ نوازشریف کی ضمانت ختم ہو گئی اور اب وہ مفرور ہیں ۔

ادھر اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کے معاملے پر تفصیلی گفتگو کی گئی ،شہباز شریف کے کیسز کی تفصیل بھی وزیر اعظم  کو پیش کی گئی ،اس اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو لندن سے واپس لانے کیلئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

 وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے  ٹوئیٹ کیا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکومت سے رابطہ درست فیصلہ ہے، نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی انکوائری بھی درست فیصلہ ہے، نوازشریف کی لندن روانگی نے پی ٹی آئی بیانیے اور احتساب کے عمل کو شدید دھچکا دیا، جعلی رپورٹس کی تیاری میں جن لوگوں کاکردار ہے ان کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔

سوال یہ ہے کہ حکومت نواز شریف کو واپس لاسکتی ہے؟ اس پر قانونی ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان کا برطانیہ کے ساتھ ایسا کو معاہدہ نہیں ہے کہ حکومت برطانیہ سے مجرموں یا ملزموں کی حوالگی کا مطالبہ کرسکے،حکومت پاکستان صرف درخواست کرسکتی ہے ،یہ برطانوی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ حوالے کرتے ہیں یا نہیں،برطانیہ اس حوالے سے پابند نہیں ہے۔سابق وزیر قانون سیدعلی ظفر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو علاج کیلئے لندن جانے کی اجازت ملی تھی  اور اس دورانیے میں توسیع ان کی حالت پر منحصر تھی ،انہوں نے پنجاب حکومت کو قیام کی مدت بڑھانے کی درخواست نہیں دی اور سیاسی سرگرمیاں بھی شروع کردی ہیں۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer