غیر قانونی رہائشی  سکیموں کواین آر او دینےکافیصلہ

housing scheme
کیپشن: housing scheme
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 درنایاب: گرین ایریاز میں بنی غیر قانونی رہائشی  سکیموں کواین آر او دینےکافیصلہ، پنجاب حکومت  کی جانب سے غیر قانونی سکیموں کے لئے تاریخی ایمنسٹی سکیم پرکام شروع کردیا گیا۔

 تفصیلات کے مطابق  پنجاب حکومت  کی جانب سے گرین ایریاز میں بنی  غیر قانونی سکیموں کے لئے تاریخی ایمنسٹی سکیم پرکام شروع کردیا گیا،لاہور سمیت پنجاب بھر کی ایک ہزار کے قریب سکیموں کو  ایمنسٹی سکیم  سےفائدہ  حاصل ہو گا،پنجاب حکومت کے منظور شدہ خصوصی بل میں معمولی سزائیں اور جرمانے بھی وضع کر دیئےگئے۔

خصوصی کمیشن کا سربراہ ریٹائرڈ سپریم کورٹ کا جج ہوگا جبکہ 6 رکنی کمیٹی میں بیس سال کے تجربہ کاحامل ٹاؤن پلانر،سول انجنئیر ، قانونی ماہر اور پبلک یاپرائیویٹ سیکٹر کا نمائندہ شامل ہوگا، منظورشدہ خصوصی  بل کے مطابق  لینڈ یوز کی خلاف ورزی رہائشی زمین کاصرف دو فیصد بطور جرمانہ وصول کیا جائے گا،پارک اور کھلی جگہیں نہ دینے والی سکیموں کو رہائشی زمین کا دوگنی قیمت دے کر ریگولر کرایا جاسکے گا جبکہ قبرستان نہ دینے والی سکیموں کو رہائشی زمین کی دگنی قیمت دے کر ریگولر کرایا جاسکے گا۔

منظورشدہ خصوصی  بل کےمطابق عوامی مفاد کی جگہیں استعمال کرنے والی سکیموں کو رہائشی اراضی کی3 گنا قیمت  اورایکسیس روڈ نہ دینےوالی لینڈ لاک سکیموں کو روڈ کی اراضی کی تین گنا قیمت دے کر ریگولر کرایا جاسکے گا،سکیموں کی اندرونی سڑکیں نہ دینے والی سکیموں کو رہائشی اراضی کی دو گنا قیمت دے کر ریگولر کیا جاسکے گا۔

غیر قانونی سکیموں کو  ایمنسٹی سکیم  سے بے شمار فوائد حاصل ہونگے جیسے کہ  کوڑیوں کے بھاؤ زرعی زمین خریدنے والے ڈویلپرز ارب  پتی بنے کے ساتھ ،سکیموں کے نقشہ پاس کرانے اور قرضہ لینے کے اہل ہوجائیں گے، تیسرا بڑا فائدہ غیر قانونی سکیمیں بجلی اور سوئی گیس کنکشن لینے کی مجاز ہوجائیں گی۔حکومتی این آر او سے ساری عمر براؤن ایریا میں سکیمیں بنانے والے شفاف ڈویلپرز کی حق تلفی  اور غیر قانونی سکیموں کے پھیلاؤ میں ملوث کرپٹ افسران کو بھی تحفظ مل جائے گا جبکہ لاہور شہر کے گرین ایریاز اور غیر قانونی سکیموں کی تعداد 538 کے قریب  ہے۔