(ویب ڈیسک) بھارت میں کسانوں کا احتجاج جاری۔ ہریانہ، پنجاب، راجستھان میں کاشتکاروں کے جلسے ، جلسے میں تین صوبوں کے کارکنوں کی شرکت ، رہنماﺅں نے کسان مزدور اور نوجوانوں کی نئی پارٹی بنانے کا اعلان کر دیا جس سے مودی سرکار مشکل میں پڑ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کا احتجاج اور ہریانہ، پنجاب، راجستھان میں کاشتکاروں کے جلسے جاری ہیں ، گرداس پور میں ہونے والے جلسے میں تین صوبوں کے کارکنوں نے شرکت کی، رہنماوں کا کہنا ہے کسان مزدور اور نوجوانوں کی نئی پارٹی بنائی جائے گی۔
بھارت میں کاشتکارسراپا احتجاج بن گئے۔رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ کسانوں نے دیش کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، انہیں ہی غدار کہا جا رہا ہے، ساتھ ہی کسان مزدور اور نوجوانوں کی نئی پارٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔اوڑیسہ میں کسان رہنماﺅں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سرکار کالے قوانین پر بات چیت نہیں کرتی پورے ملک میں اجلاس اور دہلی کے ارد گرد دھرنے جاری رہیں گے۔ سنگھو بارڈر پر شریک کسانوں کے ساتھیوں نے چندی گڑھ میں ہمسائے کے کھیت سنبھال لئے، فصلوں کو پانی لگایا۔ کاشتکاروں نے گاؤں سے تازہ دم جتھے بھی دلی بھیج دیئے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکاری کی کسان دشمن پالیسیوں کے خلاف وہاں کے کاشتکار عرصہ دراز سے سراپا احتجاج ہیں کاشتکاراپنے حقوق کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں لیکن مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی جبکہ کسان بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔