ویب ڈیسک: دختر مشرق، عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی آج 68 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، محترمہ بینظیر بھٹو پہلی مرتبہ 1988 میں اور دوسری بار 1993 میں وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔
21 جون 153 کو کراچی میں پیدا ہونے والی بےنظیر بھٹو کا بچپن اور نوجوانی اندرون اور بیرون ملک دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں گزرا ، انہوں نے اعزازات کےساتھ تعلیم حاصل کی۔ وہ سفارتکار بننا چاہتی تھیں تاہم تقدیر نے ان کا حکمران بننا طے کررکھا تھا۔ جون 1977 میں تعلیم مکمل کرکے وطن واپس لوٹنے کے صرف دو ماہ بعد جنرل محمد ضیا الحق نے ان کے والد وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کا تختہ الٹ کر انہیں سیاست کے میدان میں قدم رکھنے پر مجبور کردیا۔
05 جولائی سے 27 دسمبر 2007 تک اپنی زندگی میں بے شمار تکالیف اور مصائب دیکھے، وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دَور حکومت میں طویل جلاوطنی کے بعد 2007ء میں وطن لوٹی تھیں۔ دبئی سے کراچی پہنچنے پر ہزاروں افراد ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پہنچے۔ وہ ایئرپورٹ سے اپنی رہائش گاہ کو لوٹ رہی تھیں کہ راستے میں ان کے قافلے کو خودکش بمباروں نے نشانہ بنایا۔ اُس حملے میں سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ بے نظیر بھٹو محفوظ رہی تھیں۔
وہ 2008ء کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنے وطن لوٹی تھیں۔ اسی حوالے سے 27 دسمبر 2007ء کو انہوں نے روالپنڈی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ ان کی گاڑی جلسہ گاہ سے نکل رہی تھی کہ ایک خود کش دھماکا ہوا۔ اس حملے میں بے نظیر بھٹو شہید ہو گئیں۔ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریبات کورونا کے پیشر نظر سادگی سے منائی جائیں گی ۔