پنجاب اسمبلی: حکومتی ارکان نے اپنے ہی سپیکر کیخلاف واک آؤٹ کردیا

پنجاب اسمبلی: حکومتی ارکان نے اپنے ہی سپیکر کیخلاف واک آؤٹ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی اکبر: پنجاب اسمبلی میں نئی روایات جنم لینے لگیں، حکومتی ممبران نے اجلاس کی کارروائی سے واک آؤٹ کردیا، صوبائی وزیر قانون کا ڈپٹی سپیکر سے ہاوس کو رولز کے برعکس چلانے کا شکوہ، ڈپٹی سپیکرکی تحریک استحقاق کے معاملہ پر حکومت سے وضاحت مانگ لی گئی۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر کے زیر صدارت ہوا، اجلاس کے آغاز پرہی پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈرسید حسن مرتضی نے ڈپٹی اسپیکر سے پولیس اہلکاروں سے مبینہ زیادتی کی رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔

جس پر اپوزیشن نےبھی ان کا بھرپورساتھ دیا، ڈپٹی اسپیکر نے بھی اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا کہ جب تک رپورٹ نہیں آتی پنجاب اسمبلی کا اجلاس چلتا رہے گا، وزیر قانون راجہ بشارت کے کہا کہ انہیں تحریری طور پرآگاہ نہیں کیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کے ایوان کا ماحول اس وقت خراب ہوا جب وزیر اطلاعات نے بلاول بھٹو کو صحافی عزیزمیمن کے قتل میں شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کردیا اورمعروف ماڈل کا بھی ذکرکیا۔

پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر نے بھی توپوں کا رخ تحریک انصاف کی قیادت کی طرف کردیا، ایوان میں ہنگامہ آرائی اور ڈپٹی اسپیکر کے معاملے پر حکومتی وزراء اپنے ہی ڈپٹی سپیکرپر برس پڑے۔

وزیر قانون بولے کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ایوان چلانے کا حکومتی وزراء بات نہ کرسکیں اور دوسری جانب سے باتیں ہوتی رہیں، اس پر حکومتی ارکان ایوان سے اٹھ کر چلے گئے۔

ہنگامہ آرائی کے دوران ہی ڈپٹی اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیرسہ پہر3 بجےتک ملتوی کردیا۔

Shazia Bashir

Content Writer