(ملک اشرف) موٹرسائیکل سوار ہوجائیں ہوشیار!! نئی آزمائش نے در پر دستک دیدی۔ ہیلمٹ نہ پہننے والوں کو اب وارڈنز ہی نہیں سیف سٹی کیمرے بھی پکڑیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سی ٹی او کو پوائنٹ سکورنگ ڈرائیونگ لائسنس کیلئے بھی اقدامات کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی۔ سی ٹی او ملک لیاقت، چیف آفیسر کارپوریشن تمنا سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ سی ٹی او نے بتایا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مرحلہ وار کارروائی کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں کار میں دوسری سیٹ پر بیلٹ نہ باندھنے والوں کے خلاف جبکہ دوسرے مرحلے میں موٹر سائیکل کے پیچھے بغیر ہیلمٹ کے بیٹھنے پر کارروائی ہوگی۔
جسٹس علی اکبر قریشی نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں ہورہا۔ سی ٹی او نے بتایاکہ گزشتہ تین ماہ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چار لاکھ سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کی۔ عدالت نے پوائنٹ سکورنگ والے نئے ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے لئے فوری اقدامات کرنے اور سی ٹی او کو آج ہی چیف سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری سے ملاقات کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ہیلمٹ نہ پہننے والوں کے ای چالان ان کے گھروں میں بھجوانے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو شہر بھر میں ٹریفک آگاہی کے حوالے سے سڑکوں پر لائنیں لگانے اور پی آئی سی کے سامنے پیدل چلنے والوں کی سہولت کے لئے چیف سیکرٹری، سی ٹی او اور چیف انجینئر ایل ڈی اے کو آج ہی اجلاس کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے ٹرنر روڈ پر ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لئے خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔ کمیٹی میں سیکرٹری ہائیکورٹ بار، ڈی ایس پی پرانی انار کلی اور ایس ڈی او لسیکو سمیت دیگر شامل ہیں۔
عدالت نے سی ٹی او کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے وکلاء کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کردی۔