بھارتی بیٹنگ کے پرخچے اڑانے والاپاکستان میں کیسے فیل ہوگیا؟

Ahmad Fayyaz Butt
کیپشن: Fayyaz Butt
سورس: ESPN
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک سلطان اعوان: انڈر 19 ورلڈ کپ 2010  میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی   کرنےوالے کھلاڑی فیاض بٹ کی  حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اومان کی  جانب سے شاندار پرفارمنس پر کئی حلقے پاکستان کرکٹ بورڈ کو ''ٹیلنٹ کا قصائی'' talent slayer''  قرار  دے رہے ہیں۔
 اومان اور متحدہ عرب امارات میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں فیاض بٹ نے اومان کی نیشنل ٹی 20 کرکٹ ٹیم کے لئے کھیلتے ہوئے گروپ اے کےکوالیفائنگ راؤنڈ میچ میں بنگلہ دیش  کے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

منگل کے روز ہونے والے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف میدان میں اترنے والی اومانی  ٹیم میں 7 پاکستانی جبکہ 4 بھارتی کرکٹر شامل تھے۔

میچ میں شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے فیاض بٹ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں انہوں نے  پاکستان کیلئے انڈر 19 ورلڈ کپ کے کواٹرفائنل میں  بھارتی  ٹیم کے اوپنرز کے ایل راہول اور میانک اگروال کو میچ کےپہلے ہی اوور میں چلتا کیا۔

 اس میچ میں فیاض نے 4 وکٹیں حاصل کیں اور قومی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا، ان کی اس پرفارمنس پر انہیں مین آف دی میچ ایوارڈسے بھی نوازا گیا۔

فیاض کی پہلی گیند پر بولڈ ہونے والے  کے ایل راہول بھارت کے لئے 127 میچ کھیل چکے ہیں جبکہ فیاض بٹ کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک میچ بھی کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔

سوشل میڈیا صارفین سوال کرتے نظر آئے کہ سیاست تو ہر جگہ چلتی ہے  پاکستان کرکٹ بورڈ بھی اس سے مبرا نہیں لیکن سیاست کی کوئی حد ہونی چاہئیے کب تک فیاض بٹ جیسے ہیرے اس ناقدری کے نذر ہوتے رہیں گے اور دوسرے ملکوں کی ٹیموں کے لئے کھیلتے رہیں گے۔ 

سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے 28 سالہ فیاض بٹ نے اومان کی جانب 5 ایک روزہ اور 15 ٹی ٹوئنٹی میچز  کھیل چکے ہیں، 2018 میں انہوں نے آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن 3 میں یوگنڈا کیخلاف ہیٹرک اور 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جو ان کی یادکار پرفارمنس میں سے ایک ہے۔
یہ امر بھی قابل غورہے کہ اس سے قبل کئی کھلاڑی لیگ کرکٹ کھیلنے کے لئے امریکا  منتقل ہوچکے ہیں جن میں پاکستان کے لئے کھیلنے والےسمیع  اسلم ، سعد علی شامل ہیں۔

تین سال تک کھیلنے کے بعد  ہم دیکھیں گے کہ کئی کرکٹ اسٹار امریکا کی قومی ٹیم میں شامل ہوں گے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ رمیز راجہ کے دور میں بھی پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی بے ڈھنگی چال تبدیل کرپائے گا یا نہیں؟

Malik Sultan Awan

Content Writer