سالوں پہلے دکان کا نام کورونا رکھنے والے کا کاروبار چمک اٹھا

سالوں پہلے دکان کا نام کورونا رکھنے والے کا کاروبار چمک اٹھا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)سالوں پہلے دکان کا نام ' کورونا' رکھنے والے شخص کا کاروبار وبا کے دوران چمک اٹھاجبکہ دکاندار نے سات سال پہلے اپنی دکان کا نام رکھا تھا۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں متعدد لوگوں نے اپنے کاروبار کو عالمی وبا کورونا وائرس سے منسلک کرلیا ہے، جس میں کسی نے وبا کے دوران ماسک کا کاروبار شروع کیا تو کسی نے اپنے اسٹور پر فروخت کی جانے والی چیزوں کو کورونا کا نام دے  دیا۔بھارتی ریاست کیریلا سے تعلق رکھنے والے ایک کاروباری شخص کا دعوی ہے کہ اس نے 7 سال قبل اپنی دکان کا نام ' کورونا' رکھا تھا اور اب وبا کے دوران اس کی دکان کی فروخت اچانک بڑھ گئی۔کیریلا کے شہری جارج نے بتایا کہ اس نے 7 سال قبل اپنی دکان کا نام ' کورونا' رکھا تھا ۔

 دکان کا نام رکھنے کی وجہ یہ تھی کہ لاطینی زبان میں ' کورونا' کا مطلب تاج ہوتا ہے اور وہ دکان میں گھر کی تزئین و آرائش کا سامان فروخت کرتا ہے۔ جارج کاکہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران اس نے دیکھا کہ دکان میں پہلے سے زیادہ کسٹمرز آنا شروع ہوگئے اور وبا کے دوران کاروبار چمک اٹھا۔ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلا ئوکے بعد سے دنیا بھر میں ماسک کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ماسک کا کاروبار کرنے والے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان ماسک میں مزید جدت لارہے ہیں، اور اس حوالے سے اکثر عجیب و غریب واقعات بھی سامنے آرہے ہیں۔کوئی کورونا سے بچنے کے لیے مگر مچھ اور سانپ کی کھال کے بنے ماسک کا استعمال کر رہا ہے، تو کہیں لوگ سونے کا مہنگا ترین ماسک بھی استعمال کر رہے ہیں۔جبکہ ایک بھارتی ہوٹل میں ماسک کی شکل کے پراٹھے بھی تیار کئے جا رہے ہیں۔