سرکاری ملازمین نےسینی ٹائزرز کی قلت اور بلیک میں فروخت کاحل ڈھونڈلیا

سرکاری ملازمین نےسینی ٹائزرز کی قلت اور بلیک میں فروخت کاحل ڈھونڈلیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) سرکاری ملازمین نے مارکیٹ میں سینی ٹائزرز کی قلت اور بلیک میں فروخت کا توڑ نکال لیا،سیکرٹیریٹ میں سرکاری ملازمین نے خود سینی ٹائزرز تیار کرنا شروع کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری محکموں میں سینی ٹائزرز اور دیگر حفاطتی سامان موجود رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاہم مارکیٹ میں سینی ٹائزرز کی قلت اور مہنگے داموں فروخت پر سرکاری ملازمین نے حل تلاش کرلیا ہے، سول سیکرٹیریٹ میں ڈیوٹی پر موجود ملازمین نے خود سینی ٹائزرز تیار کرنا شروع کردئیے ہیں,اس مقصد کے لئے سپرٹ، ایلوویرا جیل، ڈیٹول اور گلیسرین سمیت ضروری سامان بازار سے منگوا لیا گیا ہے، ملازمین اپنی ضرورت کے مطابق لوکل سینی ٹائزر تیار کرکے استعمال کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ ناجائز منافع خوروں نےپاپڑ منڈی اندھیر نگری بنادی،ملک میں کورونا وائرس کی سنگین صورتحال میں بھی تجوریاں بھرنے کی فکر لگ گئی، سینی ٹائزر بنانے والی اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا،1700روپےوالےکاربوپول کی قیمت 18ہزارروپےکلوتک پہنچ گئی،آئیسو پرپول الکوحل سے210سےبڑھکر 600 فی کلوگرام کا ہوگیا،30والاپمپ100روپےکافروخت کیاجارہاہے،250روپے والی گلیسرین600 روپے فی کلوگرام ہوگئی 5روپے والی خالی بوتل 50 کی بیچی جارہی ہے

M .SAJID .KHAN

Content Writer