(عظمت مجید)پنجاب کی عوام کوکورونا وائرس سے بچانے کیلئے صوبہ بھرمیں لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کردیاگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب کی ہدایات پر ویکسی نیشن مہم اور NPIs پر عمل درآمد تیز کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔کورونا وائرس پازیٹوٹی شرح کے مطابق پنجاب کے محتلف علاقوں میں پابندیوں کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔ 10فیصد سے زائد کوورنا مثبت شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ لاہور اور راولپنڈی میں کورونا وائرس کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے۔
سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ نے کہا ہے کہ نوٹیفیکشن پنجاب بھر میں 31 جنوری تک نافذ العمل رہے گا۔ پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے 15 فروری تک جاری رہیں گی۔کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے۔
ہر قسم کے انڈور ڈائننگ پر 21 جنوری سے جبکہ ہر قسم کے انڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، پر 24 جنوری سے مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں آوٹ ڈور اجتماعات،شادی کی تقریبات کی مکمل ویکسینیٹد 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہو گی۔ آؤٹ ڈور ڈائیننگ کیلئے صرف مکمل ویکسینیٹد افراد کو اجازت ہو گی۔
صوبہ بھر کے تمام مزارات، جمز اور سینما گھروں کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ہر قسم کی کانٹیکٹ سپورٹس پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔ عمران سکندر بلوچ نے کہا کہ پنجاب بھرمیں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔مکمل ویکسی نیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورزم کی اجازت ہو گی۔
تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی 100 فیصد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔تعلیمی ادارے 12 سال سے کم عمر کے بچوں کے50 فیصد تعداد کے ساتھ متفرق دنوں میں کھلے رہیں گے۔ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسی نیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے۔