ٹیچرز کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار

ٹیچرز کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف :وزیر کی سفارش پرمیرٹ کے برعکس مالی بھرتی کرکے انہیں سکول ٹیچرز بھرتی کرنے کا معاملہ ، سپریم کورٹ نے پنجاب سروس ٹربیونل کے ٹیچرز کو نوکری پر بحالی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔


سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سید منصور علی شاہ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی ،،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل راجہ عارف نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ وزیر کی سفارش پر انیس سو ترانوے میں محمد اقبال سمیت دیگر کو مالی بھرتی کیا گیا ۔وزیر کی ہی سفارش پر 1996 میں ان مالیوں کو ای ایس ٹی ٹیچر لگا دیا گیا ۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف کا مزید کہنا تھا کہ ان بھرتیوں کے لیے اخبار میں اشتہار دیا گیا اور نہ ہی کوئی کمیٹی تشکیل دی گئی ، ہائیکورٹ نے بھرتی کے خلاف درخواست پر سیکرٹری سکولز کو فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔سیکرٹری سکولز کے حکم پر ان ٹیچرز کو برطرف کردیا  گیا۔ پنجاب سرورس ٹربیونل نے ٹیچرز کی اپیل پر انہیں بحال کردیا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ پنجاب نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ عدالت پنجاب سروس ٹربیونل کے ٹیچرز کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

جسٹس منظور احمد ملک نے استفسار کیا کہ کیا ٹیچرز کی بھرتی کے وقت اخبار میں  اشتہار دیا گیا تھا عدالت کے استفسار پر ٹیچرز  کا وکیل کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکا ،عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد پنجاب حکومت حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئے پنجاب سروس ٹربیونل کے ٹیچرز کی بحالی کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

یاد رہے سپریم کورٹ نےعیدالفطر کےحوالےسےعدالتی چھٹیوں کانوٹیفکیشن جاری کردیا، سپریم کورٹ اور علاقائی بنچز میں22مئی سے27مئی تک عدالتی تعطیلات ہوں گی،نوٹیفکیشن کے مطابق سپریم کورٹ میں22مئی جمعہ سے 27مئی بدھ تک چھٹیاں ہوں گی۔

 
 

Azhar Thiraj

Senior Content Writer