سعودی عرب میں پاکستانی ملازمین کے لئے نیا نظام نافذ

سعودی عرب میں پاکستانی ملازمین کے لئے نیا نظام نافذ
کیپشن: HR working in office
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

   ویب ڈیسک : سعودی عرب میں آئندہ ہفتے سے ڈیوٹی ڈسپلن سسٹم نافذ۔ ایچ آر اور ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا رول ختم  ۔ مشینیں  ملازمین کی ڈیوٹی  چیک کریں گی۔

 رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی بیشتر وزارتوں اور سرکاری اداروں میں ڈیوٹی کی پابندی کو یقینی بنانے اور ملازمین کی کارکردگی کا معیار بلند کرنے کے لیے ڈیوٹی ڈسپلن سسٹم لایا جا رہا ہے۔ 

 ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ ۔  ڈیوٹی کی اوقات کار کی کڑی پابندی اور  دوران ڈیوٹی صرف کام کے اہداف کے حصول کیلئے  ڈیوٹی ڈسپلن سسٹم لایا جارہا ہے  
ڈیوٹی اینڈ ڈسپلن سسٹم ہے کیا?
 اس  سسٹم کے تحت ملازمین کو متعدد  فوائد حاصل ہوں گے ۔وہ کسی دباؤ میں آئے بغیر پوچھ گچھ کے دوران زمینی حقائق پیش کر سکیں گے۔ دفعہ 11 میں تاکید کی گئی ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران ملازم پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے اور نہ دھمکایا جا سکتا ہے اور نہ کوئی زور زبردستی کی جا سکتی ہے۔ پوچھ گچھ کا دائرہ متعلقہ خلاف ورزی کی بابت سوالات تک محدود ہوگا۔ 
دفعہ 18  کے مطابق اگر کسی ملازم پر کسی قانون کی خلاف ورزی کا الزام ہو تو پوچھ گچھ منصفانہ بنیادوں پر ہو نی چاہئیے۔ پوچھ گچھ کے بغیر فرضی واقعات یا  اندازے پر اسے سزا نہیں دی جا سکتی۔ الزام ثابت نہ ہونے پر سزا دینے کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔ 
اگر پوچھ گچھ کے دوران یہ بات ثابت ہو جائے کہ ملازم نے خلاف ورزی کا ارتکاب اپنے سربراہ کے حکم سے کیا تھا تو ایسی صورت میں اسے سزا نہیں دی جائے گی۔ 
دفعہ  20  کے مطابق اگر دوران انکوائری  ملازم کا انتقال ہو جائے  یا اس کی صحت اس بات کی اجازت نہ دے رہی ہو کہ اس سے پوچھ گچھ کی جائے یا خلاف ورزی ریکارڈ پر آنے کے بعد دو سال گزر گئے  ہوں اور کوئی کارروائی نہ ہوئی ہو تو ایسی صورت میں اس کے خلاف الزام کالعدم  تصور ہوگا۔