رمضان شوگر ملز نے ایف بی آر ٹیکس آڈٹ کا نوٹس چیلنج کردیا

LHC
کیپشن: Lahore High Court
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  لاہور ہائیکورٹ  میں  شہباز شریف کی  جانب سے شوگر ملز کو  ایف بی آر ٹیکس آڈٹ نوٹس بھجوانے کیخلاف درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ۔ لاہورہائیکورٹ  کےجسٹس جوادحسن 21 جون کو رمضان شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

 تفصیلات کے مطابق  لاہور ہائیکورٹ  میں  شہباز شریف کی  جانب سے شوگر ملز کو  ایف بی آر ٹیکس آڈٹ نوٹس بھجوانے کیخلاف درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی ۔ لاہورہائیکورٹ  کےجسٹس جوادحسن 21 جون کو رمضان شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کریں گے۔رمضان شوگر ملز کی دائر درخواست میں چیئرمین ایف بی آر، چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اور دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف بی آر نے 21 مئی کو 2015ء کے ٹیکس آڈٹ کیلئے اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا ہے، نوٹس میں 1 ارب 93 کروڑ 35 لاکھ 18  ہزار روپے کی ٹرانزیکشن کی وضاحت مانگی گئی ہے۔

ایف بی آر نوٹس پر تمام دستاویزات اور ریکارڈ بھی فراہمی پرکمشنر ان لینڈ ریونیو نے 21 مئی کو نوٹس واپس لے لیا تھا، ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے مالیاتی حدف حاصل کرنے کیلئے 21 مئی کو بدنیتی کی بنیاد پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ 2015ء کے آڈٹ نوٹس واپس ہونے کے بعد دوبارہ اظہار وجوہ نوٹس جاری کرنا آئین اور ٹیکس آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔

ایف بی آر رمضان شوگر ملز سے زبردستی اور غیر قانونی طور پر ٹیکس کی مد میں رقم کا مطالبہ کر رہا ہے۔ ایف بی آر کے ڈپٹی کمشنر آڈٹ نے اپنے اختیار کا ناجائز استعمال کر کے رمضان شوگر ملز کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھجوایا، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ رمضان شوگر ملز کو ٹیکس آڈٹ کا بھجوایا گیا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

مزید استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو رمضان شوگر ملز کیخلاف تادیبی کارروائی سے بھی روکا جائے۔