قومی اسمبلی نے ترقیاتی پروگرام سے متعلق ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا

file photo
کیپشن: file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے قائمہ کمیٹیوں میں سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق  وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کا گزشتہ دس سال کا ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا۔

پارلیمنٹ کی کارکردگی سےمسلسل مانیٹر کرنے والے ادارے پلڈاٹ نے قومی اسمبلی سے ڈیٹا مانگا تھا۔پلڈاٹ نے 9 ستمبر 2022 کو سیکرٹری قومی اسمبلی طاہر حسین کو خط لکھا تھا جس میں کہا کہ وزارتوں کی لسٹ فراہم کر دیں جنہوں نے گزشتہ دس سالوں 2012 سے لےکر 2022 کے دوران اپنے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق تجاویز اورسفارشات قائمہ کمیٹیوں کو بھجوائی تھیں۔

  قومی اسمبلی کے قواعد 201 کی ذیلی شق 6 کے تحت ضروری ہے کہ ہر وزارت اپنی سفارشات 31 جنوری تک متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوائے قائمہ کمیٹی اس پر یکم مارچ تک اپنی رپورٹ دینے کی پابند ہے  اور اگر ایسا نہیں ہوتا تو سمجھا جائے گا کہ کمیٹی کو کوئی اعتراض نہیں اور وزارت کی تجاویز بھی فائنل تصور ہوں گی۔

 قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان وزارتوں کی فہرست اور تجاویز کا ڈیٹا پلڈاٹ کو دینے سے انکارکر دیا اور  ان قائمہ کمیٹیوں کی فہرست بھی مانگی تھی جنہوں نے یکم مارچ تک دس سالوں کے دوران پی ایس ڈی پی پر اپنی سفارشات متعلقہ وزارتوں کو بھجوائی تھی،یہ بھی ڈیٹا مانگاگیا تھا کہ کونسی وزارتوں سے قائمہ کمیٹیوں کی تجاویز کو اپنے بجٹ کا حصہ بنایا تھا اور کونسی وزارتوں نے حصہ نہیں بنایا تھا یہ تفصیلات بھی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے انکار کردیا ۔

اسمبلی نے موقف اختیار کیا کہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کی کارروائی عوام کی آگاہی کے لئے پریس ریلیز کی صورت میں جاری اور شائع کر دی جاتی ہے جو ریکارڈ پی ایس ڈی پی سے متعلق مانگا گیا ہے وہ فراہم نہیں کیا جا سکتا ۔