عامر لیاقت کی اہلیہ دانیہ بی بی نے بڑاقدم اُٹھالیا

عامر لیاقت کی اہلیہ دانیہ بی بی نے بڑاقدم اُٹھالیا
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: عامر لیاقت کی اہلیہ دانیا بی بی نے نازیبا ویڈیو وائرل کیس میں درخواست ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔

عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں عامر لیاقت کی اہلیہ دانیا بی بی نے درخواست ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ دانیا کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ عامر لیاقت کی بیوہ نے اپنے موبائل سے عامرلیاقت کی ویڈیو نہیں بنائی، اور ایف آئی اے نے بھی دانیا کے موبائل سے کوئی ویڈیو برآمد نہیں کی۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ دانیہ عامرلیاقت کی بیوہ ہیں، جائیداد سے حصہ مانگنے پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور ایف آئی اے نے بغیر تحقیقات دانیا کو لودھراں سے گرفتار کیا۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ دانیا پر عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کا الزام ہے۔عدالت نے دانیا بی بی کی درخواست پر سرکاری وکیل، کیس کے تفتیشی افسر اور مدعی مقدمہ کو 20 دسمبر کے لیے نوٹس کردیئے ہیں۔

عامر لیاقت کی بیٹی نے دانیہ شاہ کے خلاف ویڈیو بنانے اور لیک کرنے کی شکایت درج کرائی تھی، جس پر ایف آئی اے کراچی کی نے پندرہ دسمبر کو دانیا شاہ کو لودھراں سے گرفتار کیا تھا۔

17 دسمبر کو ایف آئی اے نے عامر لیاقت مرحوم کی ویڈیو لیک کیس میں ان کی بیوہ دانیہ شاہ کو جوڈیشل میجسٹریٹ کراچی شرقی کے روبرو پیش کیا۔دوران سماعت عدالت نے تفتشی افسر سے سوال کیا کہ ملزمہ کو 15 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تو 24 گھنٹے کے اندر ریمانڈ کیوں نہیں لیا گیا ؟ 24 گھنٹے کے بعد تو حراست غیرقانونی ہوگئی۔

جواب میں تفتیشی افسر نے بتایا کہ ہمیں گزشتہ روز کو 10 منٹ کی تاخیر ہوگئی۔اس وقت تک جج صاحب جاچکے تھے۔دوران سماعت تفتیشی افسر نے یو ایس بی میں ویڈیو شواہد پیش کیے، جج نے کمرہ عدالت میں لیپ ٹاپ پر ویڈیو کا جائزہ لیا۔

دانیہ شاہ نے کہا کہ ان کا لیک کی گئی ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ ویڈیو انہوں نے بنائی ہے۔ عامر لیاقت کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دانیہ کی آواز بھی ویڈیو میں شامل ہے، کئی انٹرویوز میں دانیہ نے ویڈیو بنانے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیش ہوگی تو حقائق سامنے آجائیں گے ۔ملزمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ کے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں تفتیش جیل میں بھی ہوسکتی ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے دلائل سننے کے بعد دانیہ شاہ کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے ایف آئی اے کو 14 روز میں چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا۔