(سٹی42)کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو کیوں گرفتار کیا گیا اورکالعدم تحریک لبیک کے کتنی بار حکومت سے مذاکرات ہوئے؟24 نیوز نے پتہ چلا لیا۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک لبیک سے کتنی بار مذاکرات ہوئے اور سعد رضوی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ 24 نیوز نے پتہ چلا لیا،کالعدم تحریک لبیک سے حکومت کی سات نشستیں ہو چکی ہیں، کالعدم تحریک لبیک سے مذاکرات میں وفاقی وزیر اعجاز شاہ بھی شامل رہے، صرف 3 ماہ میں 4 مرتبہ کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ وزیراعظم کی مذاکراتی ٹیم نے ملاقاتیں کیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک کی مجلس شوری سے مذاکرات میں وزیر مذہبی امور ،وزیر داخلہ اور ریاستی ادارے شامل رہے ، ٹی ایل پی فرانسیسی سفیر پر بضد رہی اور 20 اپریل کو احتجاج کی کال دے دی، 20 اپریل کے ہنگاموں سے ملک کو بچانے کے لئےریاست نے سعد رضوی کو گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی سے علماء کے 5 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں فریقین کے درمیان معاملات کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنےکی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ملاقات کرنے والوں میں صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، صاحبزادہ حامد رضا، ثروت اعجاز قادری اور مولانا جلیل احمد شرقپوری شامل ہیں۔
گزشتہ روز کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعدرضوی نے شوریٰ ارکان کے نام اہم پیغام جاری کیا تھا،سعد رضوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ مسجد رحمت اللعالمین کے سامنے دھرنا فوری ختم کیا جائے ،کارکنان فوری طورپر گھروں کو واپس لوٹ جائیں۔ کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ کااپنے پیغام میں کہناتھا کہ شوریٰ ممبران خود کو قانون کے حوالے کریں،شوری ممبران کی ضد کی وجہ سےسینکڑوں کارکنان اورعوام چھ دن سے مشکلات میں ہیں ۔سعد رضوی کا کہناتھا کہ 20 اپریل کی ہڑتال کی کال فوری واپس لی جائے ،قبلہ ظہرالحسن شاہ میری ہدایات پر فوری عمل کرائیں۔