ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گھریلوملازمہ پر بدترین تشدد، ہسپتال منتقل

گھریلوملازمہ پر بدترین تشدد، ہسپتال منتقل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ندیم خالد: شہر میں گھریلوملازمہ پرتشددکا ایک اورواقعہ پیش آیا ہے۔جہاں 10سالہ ملازمہ پر شوہر اور اس کی بیوی نے بدترین تشدد کیا، ملازمہ کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کمسن گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بعض واقعات میں تو گھر کے مالکان کے تشدد سے چھوٹے بچے بچیاں جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پاکستان میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔
لاہور کے علاقے سمن آباد میں 5 سو روپے چوری کے الزام پر 10 سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایس ڈی او اور اسکی بیوی نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،زخمی کرن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس نے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایس ڈی ملزم سہیل کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کی بیوی فرار ہوگئی۔
پولیس کا کہناتھا کہ بورے والا کی رہائشی 10 سالہ کرن سمن آباد میں سہیل انجم کے گھر پر کافی عرصہ سے ملازمت کر رہی تھی،کرن کو پانچ سو روپے چوری کرنے کے الزام میں مالکان نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا،بچی کو طبی امداد کے لیے زخمی حالت میں گنگا رام ہسپتال منتقل کر دیا گیا،واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں،قانون کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
شہر میں ایسے درجنوں واقعات ہوچکے ہیں مگر ملزم ہر بار جیت جاتا اور غریب ہار جاتا ہے، پولیس اور دیگر سکیورٹی ادارے ایسے ملزمان کو اثرورسوخ کی بنیاد پر ریلیف دیتے ہیں جن کی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے، قبل ازیں ڈیفنس میں بھی ایسا ہی واقعہ ہوا تھا، ظالم مالکن نے 15 سالہ ملازمہ پر تشدد کر کے اسکے سر کے بال مونڈ ڈالے تھے،مانگا منڈی کی رہائشی عذرا نامی متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ وہ ڈیفنس میں ایک گھر میں گزشتہ 7 ماہ سے بطور گھریلو ملازمہ کام کر رہی تھی، عائشہ نامی مالکن اسے تشدد کا نشانہ بناتی رہی، بھاگنے کی کوشش پر سر کے بال مونڈ کر کمرے میں قید رکھا تھا، والدین سے ملنے کے اسرار پر بھی تشدد کیا گیا۔
متاثرہ بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ اس کا خاوند معذور ہے،7 ماہ قبل غربت کے باعث بچی کو ڈیفنس میں بطور ملازمہ کام کے لیے بھیجا مگر سات ماہ تک نہ تو بچی کو والدین سے ملنے دیا گیا اور نہ ہی کوئی معاوضہ دیا گیا،والدین سے ملنے کے لئے اسرار کرنے پر مالکن عائشہ نے عذرا کے سر کے بال مونڈ دیئے اور کمر پر کٹ لگا کر گھر سے کچھ فاصلے پر ویرانے میں پھینک دیا تھا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer