انڈیا میں نیپاہ وائرس سے متعدد اموات،سینکڑوں متاثر، جنوبی ریاست میں زندگی مفلوج

India, Nipan Virus our break in Kerala, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پڑوسی ملک کی چاند پر کمندیں ڈالنے والے نریندر مودی حکومت عوام کو خطرناک وائرس  نیپاہ سے بچانے میں ایک بار پھر ناکام ہو گئی، تین سال پہلے وہ کورونا کو کنٹرول کرنے کی بجائے پورے ملک میں پھیلانے والی حماقتیں کر رہی تھی اور اب خطرناک نیپاہ وائرس پھیل رہا ہے اور نریندر مودی حکومت عوام کو مصنوعی ترقی کی خلائی داستانیں سنا رہی ہے۔ جنوبی ریاست کیرالا میں نیپا وائرس کی وجہ سے نظامِ زندگی مفلوج ہو چکا ہے، اسکولوں اور دفاتر کو بند کر دیا گیا ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق کیرالا میں مہلک وبائی وائرس نیپا پھیلنے کے بعد بھارتی ماہرین اب تک وائرس پھیلنے کی وجہ معلوم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپا وائرس سے اب تک متعدد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں متاثر ہو چکے ہیں۔ 

کیرالہ کے وزیر صحت وینا جارج نے کہا ہے کہ اس وقت متاثرہ افراد کی فہرست میں 1,080 افراد ہیں جب کہ آج فہرست میں 130 نئے افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں 327 افراد ہیلتھ ورکرز ہیں۔ دیگر اضلاع میں کل 29 افراد نپاہ سے متاثرہ افراد کی رابطہ فہرست میں ہیں۔ وینا جارج نے بتایا کہ ان میں سے 22  افراد ملاپورم سے ہیں، ایک وایناڈ سے اور تین کنور اور تھریسور سے ہیں۔

نیپاہ وائرس سے متاثر ہونے کے ہائی رسک کی کیٹیگری میں اس وقت 175 عام لوگ ہیں اور 122 ہیلتھ کیئر ورکرز ہیں۔ وزیر صحت وینا جارج نے مزید بتایا کہ وائرس سے رابطہ میں آنے والے ممکنہ افراد کی فہرست میں لوگوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ 30 اگست کو فوت ہونے والے شخص کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے جس سے یہ ضلع میں نیپا کا انڈیکس کیس بن گیا ہے۔

30 اگست کو مرنے والے شخص کی آخری رسومات میں شامل 17 افراد کو الگ تھلگ کردیا گیا تھا۔ جبکہ ایکٹو کیسز میں سے چار ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ نپاہ کے کیسز کا علاج کرنے والے تمام اسپتالوں کو دن میں دو بار میٹنگ کے لیے ایک میڈیکل بورڈ ت کا اجلاس کرنے کی ہدایت کی گئی ہےاور رپورٹ محکمہ صحت کو  بھیجنے کا پابند کیا گیا ہے۔ ضلع کلکٹر وں نے ریاست کے متعدی بیماری کنٹرول پروٹوکول کی بنیاد پر اس بارے میں احکامات جاری کیے ہیں۔

وائرس سے متاثرہ علاقوں کے گرد کنٹین منٹ زون قائم کر دیے گئے ہیں۔ بھارت کی کئی ریاستیں ماضی میں بھی اس وبا کا سامنا کر چکی ہیں۔

یہ وائرس جانوروں خصوصاً چمگادڑوں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت اس وائرس انتہائی مہلک وائرسوں میں شمار کرتا ہے۔ 5  سال کے دوران نیپاہ وائرس آوٹ بریک کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔