ستلج میں بھارت کےچھوڑے ہوئےبڑے ریلے نے اطراف میں تباہی مچا دی، بند ٹوٹ گئے، بستیاں زیرآب

Satluj, Inda, flood, City42
کیپشن: File Photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی کا بڑا ریلا چھڑے جانے کے بعد غیر معمولی طغیانی کے باعث دریا کے اطراف کی بستیاں اور فصلیں تباہ ہو گئیں، کئی مقامات پر بند بھی ٹوٹ گئے ۔ 

دریائے ستلج  میں بھارتی کا چھوڑا ہوا پانی کا ریلا اطراف کی بستیوں اورفصلوں کوتباہ کرتاہواآگے بڑھ رہاہے،کئی مقامات پربندٹوٹ گئےہیں،بہاولنگرکی تحصیل منچن آباد میں دریائے ستلج کے پانی نے تباہی مچا دی ،بابا فرید پل کے ملحقہ دیہات میں کچے مکانوں کی دیواریں زمین بوس ہو گئیں،موضع فیروزپور چشتیاں کے مقام پر بند ٹوٹنے سے قریبی علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے سیلابی صورتحال  کا سامنا ہے.

 حاصل پور انتظامیہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ ہے،ہیڈاسلام پر 70 ہزار کیوسک سیلابی ریلے کی آمد متوقع ہے،حاصل پورمیں موجودہ پانی کا بہاؤ 20 ہزارکیوسک ہے،دوسری جانب بہاولنگر میں ہیڈ گنڈا سنگھ اور ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی سطح میں کمی آنے لگی،بھوکاں پتن پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام سے پانی کی سطح 16 فٹ تک آگئی ،ہیڈ سلیمانکی سے پانی کی سطح مزید کم ہوکر 65480 کیوسک ہوگئی ۔

بھوکاں پتن،ماڑی میاں صاحب،چک بھٹیاں،چک عاکوکا چک چاویکا میں کئی ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں،ریسکیو اور دیگر اداروں کی جانب سے  شہریوں کو دریائی بیلٹ سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، انتظامیہ کی جانب سے 18 ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔

مظفرگڑھ کے مقام پر بھی دریائے چناب میں پانی کی سطح کم ہونے لگی،ایک لاکھ 25 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ مظفرگڑھ کی حدود سے گزر رہا ہے،پل چناب پر پانی کی سطح 3 سے 4 فٹ تک کم ہوگئی، ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 31 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 15 ہزار کیوسک ہے ،پانی کی سطح کم ہونے سے دریائی کٹاؤ بھی رُک گیا۔