(مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے نام پر مشاورت کے لیے دیا گیا وقت ختم ہو گیا لیکن اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے اس ضمن میں آئین و قانون کے تحت اسپیکر پنجاب اسمبلی کو لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 اے 2 کے تحت نگراں وزیرِاعلیٰ کے تقرر کے آئینی عمل کو آگے بڑھایا جائے۔
واضح رہے کہ گورنر کی جانب سے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے نام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا گیا تھا ، مشاورت سے معاملہ حل کرنے کا وقت کل رات 10 بجے تک تھا۔ اتفاق نہ ہونے پر اب معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے پاس چلا گیا ہے جو حکومت اور اپوزیشن کے تین تین ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائیں گے۔
Since the CM & Leader of the Opposition failed to agree on any name for care-taker CM within the stipulated time in accordance with Article 224(1A), I have written a letter to the Speaker, so that the process can be taken forward as per Article224A(2). pic.twitter.com/rtI7VEpiFb
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) January 17, 2023
گورنر پنجاب نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کی تقرری کیلئے اسپیکر کو خط لکھ دیا، گورنر پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد مشترکہ پارلیمانی کمیٹی قائم ہو گی اور اس کے پاس بھی نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تین دن کا وقت ہو گا۔ اگر تین دن میں فیصلہ نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا جو ان میں سے کسی ایک کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کردے گا۔
واضح رہےکہ تحریک انصاف اور ق لیگ اتحاد نے ناصر کھوسہ، احمد نواز سکھیرا اور محمد نصیر خان کے نام نگران وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کیے تھے۔ ناصر کھوسہ نے نگران وزیراعلیٰ بننے سے معذرت کرلی تھی۔
ن لیگ کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر احد چیمہ اور محسن رضا نقوی کےنام بھجوائےگئے تھے۔