ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 اگر یہ الیکشن نہیں کریں گے تو ہم لانگ مارچ کریں گے:عمران خان  

عمران خان،تحریک انصاف،لانگ مارچ،الیکشن،سٹی42
کیپشن: Imran khan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا  میں کسی پاکستانی کو عزت نہیں ملی ۔ہماری لانگ مارچ  کی تیاری مکمل ہے۔ اگر یہ الیکشن نہیں کریں گے ہم مارچ کریں گے۔مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جانے والا۔

 پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ سیلاب کا بہانہ بنا کے انھوں نے الیکشن کی تاریخ تبدیل کی مگر  عوام کے بھرپور تعاون کا شکر گزار ہوں۔ ملک کے مسائل کا حل صاف شفاف الیکشن ہے۔ یہ ملک کو سنبھال نہیں سکتے ، ان کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں۔

 ہماری لانگ مارچ  کی تیاری مکمل ہے۔ اگر یہ الیکشن نہیں کریں گے ہم مارچ کریں گے۔مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جانے والا۔ نواز شریف الیکشن سے ڈرا ہوا ہے۔ ہم مارچ کا فیصلہ کر چکے ہیں کسی بھی روز اعلان کروں گا۔یہ سیاست دان ملک کو تباہی کی طرف لے کے جا رہے ہیں مگر الیکشن نہیں کروا رہے۔  جو NRO مل گیا مجھے لگتا ہے کہ نواز شریف بری ہوجائے گا۔ نواز شریف اپنے ایمپائر کے بغیر میچ نہیں کھیل سکتا۔ مارچ میں اگر خون خرابہ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہو گی۔مذاکرات ہو بھی رہے ہیں اور نہیں بھی ۔اب تک جو بھی ہوا اس میں کلیرٹی نہیں۔

 اس سے قبل  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا مارشل لاء لگنے سے متعلق سوال پر ردعمل دیا ،عدالت پیشی کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ لانگ مارچ کی پاداش میں اگر مارشل لاء لگ گیا، یہ تیاریاں بھی سننے میں آ رہی ہیں، تو آپ کا کیا ردعمل ہوگا۔ عمران خان نے مختصر جواب دیا کہ مولانا فضل الرحمن کے لانگ مارچ کے وقت تو مارشل لاء نہیں لگا تھا۔

  عمران خان سے قومی اسمبلی میں واپسی کے متعلق بھی کئی بار سوال پوچھا گیا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔

  ادھر ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت 31 اکتوبر تک منظور کرلی گئی۔ عدالت نے عمران خان کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

  سپیشل جج سنٹرل اسلام آباد میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عمران خان سپیشل جج سینٹرل راجہ آصف محمود کی عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل عمران خان نے موقف اپنایا کہ مقدمہ میں دس ملزمان نامزد ہیں، دائرہ اختیار ابھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے طے کرنا ہے۔

  جج راجہ آصف نے استفسار کیا کہ مقدمہ میں کیا الزامات ہیں ؟ جو الزامات لگے ہیں وہ سرکاری ملازم سے متعلق ہوں تو ہمارا اختیار ہے، بینک کے ملازم سے متعلق مقدمہ میں اس عدالت کا اختیار نہیں ہے۔ جج راجہ آصف محمود نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈائریکشن پر عبوری ضمانت دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر آپ نے دائرہ اختیار پر مطمئن کرنا ہے۔