( نبیل ملک ) فیروزپور روڈ اور اطراف کی ٹریفک لاہوریوں سمیت ٹریفک پولیس کے لیے درد سر بن گئی، جگہ جگہ وارڈنز تعینات ہونے کے باوجود ٹریفک روانی معمول پر نہ آ سکی۔
روزانہ شام ڈھلتے ہی اچھرہ پل تک فیروز پور روڈ پر ٹریفک کی بھر مار ہوتی ہے۔ اس سے لاہوری ذہنی اذیت اور کوفت کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاروں کے باعث منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔ گاڑیوں سمیت موٹر سائیکل اور رکشہ سواروں کا کہنا ہے کہ چاہے کام پر جانا ہو یا واپس گھر لوٹنا ہو جب بھی فیروزپور روڈ سے گزر ہوتا ہے تو ٹریفک کی روانی ہمیشہ متاثر ہی رہتی ہے۔
ادھر فیروزپور روڈ پر جگہ جگہ تعینات ٹریفک وارڈنز کا کہنا ہے کہ فیروزپور روڈ شہر کی مین شاہراہ ہے جس پر چوبیس گھنٹے رش موجود رہتا ہے، شام کے اوقات میں بھی رش بڑھ ضرور جاتا ہے لیکن ٹریفک جام بالکل نہیں ہوتی، البتہ سست روی کا شکار ضرور ہوتی ہے۔
وارڈنز کا مزید کہنا تھا کہ سڑک کنارے غیر ضروری اور غیر قانونی پارکنگ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی بھی عمل میں لائی جاتی ہے لیکن رش زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر رہتی ہے۔
دوسری جانب ٹریفک وارڈنز نے سب سے زیادہ ای چالان کرنے والی گاڑی بند کردی ہے۔ ای چالان ڈیوائس کے ذریعے چیک کیا تو پتہ چلا کہ گاڑی ایک سو ساٹھ بار ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی کر چکی ہے۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مہم میں اب تک 15 ہزار سے زائد ای چالان نادہندہ گاڑیوں کے کاغذات کو قبضہ میں لیا جا چکا ہے۔