شادمان (حسن علی) محکمہ خوراک پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے صوبہ بھر میں فلور ملز پر چھاپوں کے خلاف پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے پنجاب کی تمام فلور ملیں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم رضا نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک نے 72 گھنٹے پسائی کیلئے گندم ملوں میں رکھنے کی اجازت دی تھی، ملز کے پاس 48 گھنٹے کی گندم بھی موجود نہیں ہے، انتظامیہ گندم خریداری میں بدترین ناکامی کے بعد اب ملز میں موجود گندم جبری طور پر اٹھا رہی ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون عبدالرؤف مختار نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کے باعث فلور ملز بند کر رہے ہیں، غلہ منڈیوں میں گندم کی قیمت 1600 سے 1800 روپے فی من ہے جبکہ حکومت فلور ملز کو مہنگے داموں گندم خرید کر سستے داموں آٹا فروخت کرنے کا کہہ رہی ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملیں بند کرنے کے حوالے سے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن آج پریس کانفرنس کرے گی۔
علاوہ ازیں پاکستان فلورملز ایسوسی ایشن نے آٹے کے 10 کلو اور 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کردیا، 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 420 روپے اور 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 825 روپے ہوگئی۔
دوسری جانب صوبائی وزیر خوراک عبدالعلیم خان نے گندم اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ خوراک سے رپورٹ طلب کر لی.
عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ عوام کو مقررہ نرخوں پر گندم و آٹے کی وافر فراہمی حکومت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے، کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی شہریوں کو فلور ملوں کی طرف سے مہنگے داموں گندم کی فروخت کی اجازت دی جائے گی۔