بیوروکریسی نے ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی اپنا لی

بیوروکریسی نے ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی اپنا لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(قیصر کھوکھر) پنجاب اسمبلی تحلیل ہوتے ہی سرکاری افسران بھی ’’ ریسٹ موڈ‘‘ میں چلے گئے۔

پنجاب اسمبلی کے تحلیل ہونے کیساتھ ہی محکمہ جات میں کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے، تمام محکمے نگران حکومت کی طرف دیکھنے لگ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق افسران کا کہنا ہے کہ نگران حکومت کے آنے پر ہی فائلوں اور سمریوں کی موومنٹ شروع ہوگی، تمام محکمے سمریاں بھیجنا پہلے ہے بند کر چکے ہیں،بیوروکریسی نے ’’دیکھو اور انتظار کرو‘‘ کی پالیسی اپنا لی ہے۔

 دوسری جانب ایوان وزیر اعلیٰ میں تعینات افسران نے بھی تبادلے کرانے کیلئے ہاتھ پاوں مارنا شروع کر دئیے ہیں۔  

ذرائع کے مطابق عمران خان نے کے پی اور پنجاب اسمبلی کے بعد اب وفاق پر نظریں جما لیں، کپتان نے وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا۔

عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی کے حوالے سے پلان کرلیا ہے، مسلم لیگ ن کے ایم این اے رابطے میں ہیں، پہلے ان کا ٹیسٹ کریں گے پھر اپنی پارٹی میں شامل کریں گے. 

 انہوں نے کہا کہ ہم شہباز شریف کی نیندیں حرام کرنے والے ہیں، نگران سیٹ اپ کے لیے قومی اسمبلی میں واپس جاسکتے ہیں، ہم اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض سے مل کر نگران سیٹ اپ بنالیں گے۔