حکومت کی درخواست مسترد،گھی کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم

حکومت کی درخواست مسترد،گھی کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں حکومت کاگھی مصنوعات کی قیمتیں مقرر  کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ،عدالت نے گھی کی قمیتیں برقرار رکھنے کے حکم میں توسیع کردی،تین رکنی فل بنچ نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو ستائیس اے کا نوٹس جاری کرتے ہوئےجواب طلب کرلیا۔


جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ گھی کمپنیوں کی درخواستوں پر سماعت کی،تین رکنی فل بنچ میں جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس جواد حسن شامل ہیں ،درخواست گزاروں کی جانب سے اشتراوصاف ،بیرسٹر احمد قیوم ،فیصل نقوی ایڈوکیٹ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سے 9 نومبر کو گھی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ۔اسٹیک ہولڈرز کا مؤقف سنے بغیر حکومت قیمتوں میں اضافہ نہیں کر سکتی ،18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کے پاس بھی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں ۔

اشتر اوصاف ایڈوکیٹ کا مزید کہنا ہے اسٹیک ہولڈرز کو سنے بغیر جاری ہونے والا قیمتوں کا نوٹفکیشن قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں ۔درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے۔عدالت گھی مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹفکیشن کالعدم قرار دے ۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دئیے کہ  ایسے کیسے کاروبار زندگی چلے گا ۔ جسٹس جواد حسن نے کہا کہ قیمتیں مقرر کرنے کے حوالے سے پرانے قوانین کو دیکھنا پڑے گا ۔ چینی کی قیمتیں آپ کے سامنے ہیں ۔26 روپے میں چینی بکتی تھی ۔جب فصل آتی تھی تو قیمت کم ہوجاتی تھی ،اب چینی 75 پیسے کم نہیں ہورہی ۔۔ یہاں دیکھنا ہے کہ پاکستانی عوام کون کون سا گھی استعمال کرتے ہیں ، جسٹس جواد حسن نے کہادیکھنا ہوگا کہ امپورٹڈ آئل۔ یا دیسی گھی کتنے فیصد استعمال ہوتا ہے ۔

عدالت نے گھی کی قیمتوں مقررکرنےکا نوٹفکیشن طلب کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو آیندہ سماعت پر مزید دلائل کے لئے طلب کرلیا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer