عرفان ملک: لاہوریئے ڈاکوؤں کے نرغے میں، روزانہ کوئی نقدی سے محروم تو کسی کا موبائل یا دیگر قیمتی اشیا چھن گئیں، کہیں گھروں میں ڈاکے تو کہیں بینکوں سے نکلنے والے لٹ گئے۔ صدر ڈویژن میں ڈاکوؤں اور چوروں کی سب سے زیادہ مار دھاڑ۔ لاہور پولیس ڈاکوؤں کی یلغار کے سامنے بے کار۔
گزشتہ سال کے دوران صدر ڈویژن میں راہزنی اور ڈکیتی کی 7 سو سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں، رواں سال کے شروع ہوتے ہی ڈاکووں کی پے در پے کارروائیوں نے خوف کے بادل گہرے کردیے۔ رائے ونڈ میں ڈاکخانہ لوٹ لیا گیا۔
سندر میں سکیورٹی گارڈ کو قتل کردیا، مانگا منڈی میں بھی سیکورٹی گارڈ ڈاکووں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔ پولیس مقدمات کے اندراج میں اضافے سمیت دیگر وجوہات کو جرائم کی شرح میں ریکارڈ اضافے کی وجہ تصور کرتی ہے۔
شہر میں روزانہ اوسط 35 سے 40 وارداتیں رپورٹ ہورہی ہیں، جن میں سے 20 کے لگ بھگ وارداتوں میں صدر ڈویژن کے مکینوں کو لوٹا گیا ہے، نواب ٹاؤن، علی رضا آباد اور گردونواح میں واقع رہائشی کالونیزجرائم پیشہ افراد کے نشانے پر ہیں۔