وزیر خزانہ کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں، مختلف شعبوں میں شراکت داری بڑھانے پر اتفاق

وزیر خزانہ کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں، مختلف شعبوں میں شراکت داری بڑھانے پر اتفاق
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں جاری جن میں مختلف شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر اتفاق کیا جا رہا ہے۔

  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سعودی ہم منصب سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے اور مختلف شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر اتفاق ہوا جبکہ وزیر خزانہ نے معاشی ٹیم کے ہمراہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگز میں بھی شرکت کی، محمد اورنگزیب نے ملاقاتوں کے دوران ٹیکسیشن، توانائی، نجکاری کے حوالے سے گفتگو کی جبکہ مختلف شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن اور اصلاحات بارے بھی آگاہ کیا۔

  محمد اورنگزیب کی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی علاقائی نائب صدر سے ملاقات ہوئی جس میں ترجیحی شعبوں میں آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

 وزیرخزانہ نے ورلڈ بینک اور ایشائی ترقیاتی بینک کے صدور سے ملاقاتیں بھی کیں اور شراکت داری بڑھانے سمیت اہم امور پر بات چیت کی جبکہ محمد اورنگزیب نے دونوں بینکوں کے صدور کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ 

  وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سی ای او ڈی ایف سی سکاٹ ناتھن سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری میں توسیع پر گفتگو کی گئی۔

  وزیر خزانہ کی ورلڈ بینک کے صدر اجے بنگا سے ملاقات کے موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان 10 سال کیلئے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔

  عالمی بینک کے صدر نے پاکستانی معیشت کے استحکام اور ٹیکس بڑھانے کے پروگراموں کی بھی حمایت کی۔

 محمد اورنگزیب نے  وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے اجلاس میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے نجی شعبے میں مزید سرمایہ کاری لانے اور ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے میں مدد کیلئے "ایڈاپٹیشن فنڈ" سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا,اجلاس کے اعلامیے میں گروپ کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کیلئے دستیاب فنانسنگ کو بڑھانے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔

 وفاقی وزیرخزانہ نےانٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی ایم سی ٹی کی علاقائی نائب صدر ہیلا چیخروہو سے بھی ملاقات کی جس میں ترسیلاتِ زر کے فروغ، کان کنی، ہوائی اڈوں جیسے ترجیحی شعبوں میں آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔