میانی صاحب قبرستان، میتوں کی تدفین میں ایک سو تیس فیصد اضافہ

میانی صاحب قبرستان، میتوں کی تدفین میں ایک سو تیس فیصد اضافہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( راؤ دلشاد حسین ) کورونا وائرس پر توجہ کے باعث دیگر امراض میں مبتلا مریض علاج معالجہ سے محروم، جبکہ دیگر امراض سے اموات میں اضافہ ہونے شہر کے سب سے بڑے میانی صاحب قبرستان میں صرف ایک روز میں سینتیس افراد کی تدفین ہوئی۔

لاہور کے میانی صاحب قبرستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سینتیس افراد کی تدفین ہوئی، چوبیس گھنٹوں میتوں کی تعداد میں ایک سو تیس فیصد اضافہ کا انکشاف ہوا ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق گیارہ اپریل سے سولہ اپریل تک تین سو پانچ میتوں کی تدفین ہوئی، گیارہ اپریل کو پچیس، بارہ اپریل کو بیس، تیرہ اپریل کو اکیس، چودہ اپریل کو ستائیس اور پندرہ اپریل کو پندرہ افراد کی تدفین ہوئی۔

رواں سال جنوری میں نو سو دو افراد کی تدفین ہوئی، فروری میں چھے سو اسی افراد کی تدفین ہوئی مارچ میں چھے سو انتالیس میتوں کی گئی۔ شہر میں چار سو دس قبرستان ہیں۔ ساندہ، گلشن راوی، اچھرہ، مصری شاہ، راوی روڑ، گھوڑے شاہ، سوڈیوال، شادمان، مہاجرآباد، شاہدرہ، نواب ٹاؤن، رائے ونڈ سٹی سمیت دیگر قبرستانوں میں تدفین میں معمول سے زیادہ ہے۔

میاں میر قبرستان میں مارچ میں پچاس، اپریل کے سولہ روز میں تیس، حاجی شاہ دربار قبرستان غازی آباد میں مارچ تیس جبکہ اپریل میں چودہ، قبرستان سائیں نہری شاہ نظام آباد میں مارچ میں بیس جبکہ رواں ماہ دس، بہار شاہ روڑ قبرستان میں مارچ میں پندرہ جبکہ رواں ماہ آٹھ افراد کی تدفین ہوئی ہے۔

چیف سیکیورٹی وارڈن میانی صاحب قبرستان بشیر احمد کا کہنا ہے کہ قبرستان میں صرف کورونا وائرس کا شکار ایک پیسنٹھ سالہ شخص کی تدفین ہوئی، تاہم جنوری اور فروری میں تو موسم کی وجہ سے ہر سال زیادہ افراد کی تدفین ہوتی ہے۔

بشیر احمد کا کہنا ہے کہ مارچ میں بھی اعداد وشمار میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا جبکہ سولہ اپریل کے اعداد وشمار حیران کن ہیں۔ تاہم لواحقین سے پوچھا گیا تو مختلف امراض میں مبتلا ہونے کا بتایا گیا۔

شہریوں کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے تو تمام وسائل بروئے کار لائے جارہےہ یں لیکن دل، گردوں اور دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو نظر انداز کرنا مناسبت اقدام نہیں۔ اگر سرکار نے کورونا وائرس کے علاوہ دیگر امراض کے مریضوں کے علاج معالجہ پر توجہ نادی تو پھر اموات میں ہوشربا اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔