نو مئی کو نون لیگ کا آفس جلانے کے کیس میں نئی دفعات، یاسمین راشد اور دیگر کی عدالت میں پیشی

Anti Terrorist Court Lahore, Pakistan Muslim League N Office smashing case, May nine attacks, Sedition case, Yasmin Rashid, Umar Cheema, Sanam Javid, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جمال الدین: ماڈل ٹائون میں مسلم لیگ نون کے دفتر پر حملہ کے کیس میں بغاوت اور فساد کی نئی دفعات شامل ہونے کے بعد  ڈاکٹر یاسمین راشد ،صنم جاوید  اور دیگر ملزمان کی جیل سے  طلبی کی درخواست پر سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر  یاسمین راشد ، صنم جاوید اور علی حسن عباس  کو  انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت کا وقت ختم ہونے کے سبب ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی سماعت نہ ہو سکی۔

پولیس نےملزمان کو  جیل سے لا کر  تاخیر سے عدالت میں پیش کیا ۔عدالتی وقت ختم ہونے کے باعث  جسمانی ریمانڈ  کی درخواست کی سماعت نہیں ہو سکی۔

انسداد دہشتگری عدالت کے  جج ارشد جاوید عدالت سے روانہ ہو گئے ۔ عدالت میں کاروائی نہ ہونے پر پولیس ملزمان کو واپس جیل لے گئی ۔

 پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اب جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی سماعت کے لئے ملزمان کو سوموار کو عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ 

عدالت نے  پولیس کی درخواست پر ملزمان کو جیل سے لا کر پیش کرنے کا حکم دیا تھا ۔ پولیس نے ملزمان کے نئے مقدمہ میں آج پیشی کے دوران جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرنا تھی ۔پولیس نے بغاوت اور  دیگر نئے الزامات کی تحقیقات کیلئے جسمانی ریمانڈ  مانگنا تھا ۔


قبل ازیں پولیس نے ملزمان کو جیل سے طلب کرنے کی درخواست دائر کی تھی ۔  تفتیشی افسر  نے بتایا ہے کہ مقدمات میں بغاوت سمیت دیگر نئی دفعات شامل کی گئی ہیں۔اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ ان ملزمان نے عوام کو بغاوت اور فسادات پر اکسایا ۔ ملزمان پر 9 مئی کو دیگر تنصیبات کے ساتھ  ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ نون کا آفس بھی جلانے کا الزام ہے۔ تھانہ ماڈل ٹاؤن  پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ نمبر 367/23 درج کر رکھا ہے۔