وفاقی کابینہ نے واپڈا افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی منظوری دیدی

 وفاقی کابینہ نے واپڈا افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی منظوری دیدی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اویس کیانی: وفاقی کابینہ نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور واپڈا افسران کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی منظوری دے دی۔

 نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوا جس میں واپڈا افسران کی مفت بجلی ختم کرنے کی منظوری دی گئی۔ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کو مفت بجلی کے بجائے نقد رقم دی جائے گی۔

  وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر سعودی عرب اور قطر کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدوں (Bilateral Investment Treaties) پر مذاکرات کرنے کی منظوری دے دی۔  

 ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نظر ثانی شدہ حج پالیسی 2024ء کی منظوری بھی دی جس کے تحت سرکاری اور نجی اسکیمز کا غیراستعمال شدہ سپانسر شپ کوٹہ سعودی عرب حکومت کو واپس کردیا جائے گا۔ مزید برآں سعودی حکومت کے قوانین کے مطابق حج گروپس آرگنائزرز کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک فول پروف مانیٹرنگ سسٹم کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ نئی حج پالیسی کے مطابق 10 سال سے کم عمر بچے بھی حج کا فریضہ ادا کر سکیں گے۔

 نجی حج اسکیمز میں 80 سال سے زائد افراد کیلئے خدمت گار ساتھ رکھنے کی شرط میں نرمی کی جائے گی تاہم حج گروپ آرگنائزرز حاجی کے ساتھ ایک معاہدہ کریں گے جس کے تحت سعودی عرب میں قیام کے دوران مقامی معاون کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اس نکتے کو سروس کی فراہمی کے معاہدے میں شامل کیا جائے گا اور اس کی خلاف ورزی پر حج گروپ آرگنائزر کو جرمانہ اور بلیک لسٹ کیا جا سکے گا۔ 

 مزید برآں وفاقی کابینہ نے ہارڈ شپ حج کوٹہ میں کمی کی منظوری دے دی۔ مقامی معاونین کے کوٹہ کا 50 فیصد اُن پاکستانی طلباء کیلئے مختص کیا جائے گا جو سعودی عرب کی مقامی یونیورسٹیوں میں زیرِ تعلیم ہیں۔ ان طلباء کی تعیناتی ویلفیئر سٹاف کے طور پر کی جائے گی۔ 
وفاقی کابینہ نے پچھلے اجلاس میں حج پالیسی 2024ء میں مزید بہتری لانے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سفارشات پر حج پالیسی 2024ء میں مذکورہ بالا ترامیم کی گئیں ہیں۔

  وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سفارش پر بینکوں کے اس وِنڈ فال منافع جو کہ اُنہوں نے سال 2021ء اور سال 2022ء میں زر مبادلہ کے لین دین سے حاصل کیا، پر 40 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی۔

 اس کے علاوہ فنانس ایکٹ 2023ء کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں سیکشن 99D  متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت ونڈ فال منافع پر وِنڈ فال ٹیکس لاگو ہوگا۔

  وفاقی کابینہ نے وزارتِ تجارت کی سفارش پر ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹرز کے احکامات کیخلاف اپیل سننے، امپورٹ پالیسی آرڈر 2022ء اور ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2022ء کی شرائط میں چھوٹ اور نرمی کیلئے ایک کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر تجارت اس کمیٹی کے کنوینئیر ہوں گے جبکہ دیگر ممبران میں وفاقی وزیر قانون اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی شامل ہوں گے۔

  وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو، ملاوی، زیمبیا، زمبابوے اور جمہوریہ کرغز کو بزنس ویزا لسٹ میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔

  وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ داخلہ کی سفارش پر 18 افراد کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور 9 افراد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری دے دی۔

  وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارتِ امور کشمیر اور گلگت و بلتستان کی سفارش پر جموں و کشمیر اسٹیٹ پراپرٹی بجٹ برائے مالی سال 2023-24 کی منظوری دی۔ رواں سال کیلئے بجٹ 267.590 ملین روپے رکھا گیا ہے۔

  وفاقی کابینہ نے وفاقی وزارت برائے بحری امور کی سفارش پر بحری جہازوں کی محفوظ اور ماحول دوست ری سائیکلنگ کیلئے ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن 2009ء پر دستخط اور اس حوالے سے الحاق کے معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرنے کی منظوری دے دی۔ کنونشن کے تحت پاکستان بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کیلئے قانون سازی کرے گا اور اس حوالے سے متعلقہ اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی اور صلاحیت کار بڑھائی جائے گی۔

 مزید برآں اس کنونشن کے تحت بحری جہازوں کی ری سائیکلنگ کے دوران کسی بھی خطرناک مواد کو ٹھکانے لگانے کیلئے متعلقہ ٹیکنالوجیکل آلات کا حصول بھی یقینی بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں شپ ری سائیکلنگ کی صنعت سے وابستہ مزدوروں کا تحفظ بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔ اس سے پاکستان کی شپ ری سائیکلنگ کی صنعت کو بھرپور فائدہ ہوگا۔  

  وفاقی کابینہ نے کابینہ سیکریٹریٹ کی سفارش پر ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو 200,000 میٹرک ٹن یوریا کی بین الاقوامی مارکیٹ سے خریدنے کیلئے پبلک پرکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2004ء کے رول نمبر 8، 13، 35، 38 اور 40 سے استثنیٰ دینے کی منظوری دی۔