ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سورج بھی لاک ڈائون میں جانیوالا ہے،سائنسدانوں کی تشویشناک وارننگ

سورج بھی لاک ڈائون میں جانیوالا ہے،سائنسدانوں کی تشویشناک وارننگ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:دنیا بھر میں کورونا وائرس دوسری جنگ عظیم کے بعد مہلک ثابت ہوا ہے،اب تک 3 لاکھ کے قریب اموات ہوچکی ہیں،42 لاکھ سے زیادہ افراد اس سے متاثر ہوچکے ہیں،سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکا،چین،اٹلی ،سپین ،فرانس،برطانیہ ،جرمنی اور ایران شامل ہیں۔اس وقت برازیل اور روس وبا کا مرکز بنتے جارہے ہیں۔

پاکستان میں بھی  پھیلے مہلک کورونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور آج بھی نئے متاثرین سامنے آنے کے بعد مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 36 ہزار 865 ہوگئی ہے جبکہ اموات 792 تک جا پہنچی ہیں، تاہم 10 ہزار سے زائد مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

بیشتر ممالک میں لاک ڈاﺅن ہے اور اب سورج بھی اپنے لاک ڈاﺅن میں جانے والا ہے جس کی وجہ سے سائنسدانوں نے انتہائی تشویشناک وارننگ جاری کر دی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سورج ’سولر مینی میم‘ (Solar minimum) پیریڈ میں داخل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے اس کی تحرک میں کمی واقع ہوئی ہے اور آئندہ دنوں میں اس کی تپش مزید کم ہونے جا رہی ہے جس سے دنیا کو منجمد موسم، زلزلوں اور قحط کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے۔


سپیس ویدر کے ماہر فلکیات ڈاکٹر ٹونی فلپس کا کہنا ہے کہ 100دن ہو گئے ہیں کہ سورج پر ’سن پاٹس‘ (Sunpots)دکھائی نہیں دیئے۔ سن پاٹس سورج کی سطح پر زمین کے سائز کے مقناطیسی فیلڈز ہیں جہاں سے انتہائی شدید مقناطیسی لہریں اٹھتی ہیں۔ان پاٹس کے نظر نہ آنے کا مطلب ہے کہ سورج کی تپش اور روشنی میں کمی واقع ہو گی، جو گزشتہ 100دن سے ریکارڈ کی جا رہی ہے اور آئندہ دنوں میں اس صورتحال میں اضافہ ہو گا۔

سن پاٹس نہ ہو نے کی وجہ سے  زمین پر درجہ حرارت میں بہت کمی واقع ہو گی ۔ دوسری طرف سورج کے مقناطیسی فیلڈز کمزور ہونے سے زمین پر زلزلے آ سکتے ہیں اور یہ دونوں عوامل زمین پر قحط کو جنم دے سکتے ہیں۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer