ویب ڈیسک : تمل ناڈو میں بھارتی جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثہ کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی۔
رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر کسی تکنیکی خرابی، سبوتاژ یا غفلت کے باعث تباہ نہیں ہوا تھا۔ ۔ 8 دسمبر کو موسم کی صورتحال میں غیر متوقع تبدیلی کے سبب ہیلی کاپٹر بادلوں میں داخل ہوکر راہ بھٹک گیا تھاجس کے سبب حادثہ ہوا۔۔ ہیلی کاپٹر Mi-17 V5 حادثہ میں ٹرائی سروسز کورٹ آف انکوائری نے اپنی ابتدائی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
تمل ناڈو کے کنور کے پاس گھنے کہر کے سبب فوج کا ہیلی کاپٹر 8 دسمبر کو حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔ ہیلی کاپٹر بادلوں میں داخل کرجاتا تہے تو اسے آگے اور نیچے اوپر کا دکھائی نہیں دیتا ہے۔ ایسے میں پائلٹ کا کنٹرول متاثر ہوتا ہے۔ اس کے سبب حادثہ ہوا۔
اس حادثے میں جنرل بپن راوت سمیت 13 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ سی ڈی ایس بپن راوت ویلنگٹن واقع ڈیفنس سروسیز اسٹاف کالج میں لیکچر دینے جا رہے تھے۔
جانچ ٹیم نے حادثہ کے سب سے ممکنہ سبب کا پتہ لگانے کے لئے سبھی دستیاب گواہوں سے پوچھ گچھ کے علاوہ پرواز کا ڈیٹا، ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کا تجزیہ کیا۔ کورٹ آف انکوائری نے حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی، سبوتاژ یا غفلت کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔
۔ جانچ کے نتائج کی بنیاد پر، کورٹ آف انکوائری نے کچھ سفارشات بھی کی ہیں، جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔