(شاہین عتیق) مسجد وزیر خان میں گانے کی عکس بندی کا معاملہ، سیشن عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی عبوری ضمانت 25 اگست تک منظور کرلی۔
ایڈیشنل سیشن جج وسیم اختر نے صبا قمر اور بلال سعید کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی، مدعی وکیل فرحت منظور چانڈیو ملزموں کی ضمانت کی درخواست پر مخالفت میں پیش ہوئے، درخواست میں صبا قمر اور بلال سعید نے موقف اپنایا کہ ہمارے خلاف مقدمات درج کیے گئے لیکن ہم بے قصور ہیں، خدشہ ہے کہ ہمیں گرفتار کر لیا جائے گا، استدعا ہے کہ عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
جس کے بعد عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی گرفتاری روک دی، اس کے علاوہ دونوں فنکاروں کو پچاس پچاس ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے صبا قمر اور بلال سعید کی 25 اگست تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ مسجد وزیرخان میں گانے کی عکس بندی کے معاملے پر گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، دونوں کے خلاف یہ مقدمہ گزشتہ روز تھانہ اکبری گیٹ میں وکیل فرخ منظور کی مدعیت میں درج کیا گیا،ایف آئی آر میں 295 کی دفعات شامل کی گئی ہیں،مدعی کی جانب سے صبا قمر اور بلال سعید پر مسجد کا تقدس پامال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسجد میں گانا بند کر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی۔
واضح رہے کہ مسجد وِزیر خان میں گانے کی ویڈیو کی ریکارڈنگ کے معاملے پرگلوکار بلال سعید نے مسجد میں ویڈیو کی ریکارڈنگ پر معافی مانگ لی تھی جبکہ انہوں نے ویڈیو میں مسجد وزیر خان کے سین شامل نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، گلوکار بلال سعید کا کہنا تھا کہ مسلمان ہوں اور مسجد کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا، حلفیہ بیان دیتا ہوں کہ مسجد میں میوزک نہیں چلایا تھا۔
دوسری جانب اداکارہ صبا قمر نے انسٹاگرام پر گانے کا ٹیزر جاری کرتے ہوئے ایک طویل تحریر پوسٹ کی تھی،جس میں صبا قمر کا کہناتھا کہ شُوٹنگ کے دوران مسجد کی انتظامیہ بھی موجود تھی اور وہ گواہ ہیں کہ وہاں کسی قسم کی کوئی موسیقی نہیں چلائی گئی،یہ وہ واحد حصہ ہے جو تاریخی وزیر خان مسجد میں فلمایا گیا تھا۔